اسلام آباد: ایران نے پاکستان کیساتھ مزید بجلی کے منصوبوں میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے-

باغی ٹی وی : وزیر توانائی خرم دستگیر نے تہران میں اپنے ایرانی ہم منصب علی اکبر محرابیان سے ملاقات کی اورباہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔

سفارتی تعلقات کی بحالی کا مطلب تہران کے ساتھ تمام اختلافات کا خاتمہ نہیں،شہزادہ فیصل

اتوار کے روز وفاقی وزیر توانائی تہران میں اپنے ایرانی ہم منصب سے ملاقات کی، ایرانی وزیر نے ایران سے گوادر تک تیز رفتاری سے بجلی درآمد کرنے کے لیے ٹرانسمیشن لائن کی تعمیر پر پاکستان کے حکام کو سراہا، انھوں نے پاکستان کے ساتھ مزید بجلی کے منصوبے شروع کرنے میں بھی دلچسپی ظاہر کی۔

اس موقع پر خرم دستگیر نے توانائی کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر اپنے ہم منصب کا شکریہ ادا کیا۔

دوسری جانب وزارت توانائی کا کہنا ہے کہ واپڈا پن بجلی کے زیر تعمیر منصوبوں کی مرحلہ وار تکمیل سے 2030 تک نیشنل گرڈ میں مزید 10 ہزار میگاواٹ کم لاگت اور ماحول دوست پن بجلی کا اضافہ کرے گا۔

یو اے ای نے الیکٹرک کمپنی ٹیسلا کی گاڑیوں کو بطور ٹیکسی متعارف کروادیا

وزارت توانائی کے مطابق پن بجلی کی موجودہ پیداوار، جو تقریباً ساڑھے 9 ہزار میگاواٹ ہے، بڑھ کر دوگنا یعنی کم و بیش 20 ہزار میگاواٹ ہو جائے گی۔ان منصوبوں کے مکمل ہونے پر ملک میں پانی ذخیرہ کرنے کی مجموعی صلاحیت میں بھی 12ملین ایکڑ فٹ اضافہ ہوگا۔

واپڈا کے ان زیرتعمیرمنصوبوں میں دیا مر بھاشا ڈیم، داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ، مہمند ڈیم، تربیلا کا پانچواں توسیعی منصوبہ، نائے گاج ڈیم، کرم تنگی ڈیم، کچھی کینال اور کے فور پراجیکٹ قابلِ ذکر ہیں یہ منصوبے 2024 سے 2030کے دوران مرحلہ وار مکمل ہوں گے۔

سعودی تیل کمپنی آرامکو کو سال 2022 میں ریکارڈ منافع

Shares: