تہران:ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اضح کیا کہ یورینیم کی افزودگی ایران کا بنیادی حق ہے اور اسے کسی صورت روکا نہیں جا سکتا۔

ایران نے امریکا اور اسرائیل کے حملوں کے باوجود اپنے جوہری پروگرام کو ترک کرنے کے امکان کو قطعی طور پر مسترد کر دیا ہےایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ایک امریکی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے واضح کیا کہ یورینیم کی افزودگی ایران کا بنیادی حق ہے اور اسے کسی صورت روکا نہیں جا سکتا۔

عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ اگرچہ فی الحال افزودگی کا عمل رکا ہوا ہے، تاہم اس کی وجہ صرف یہ ہے کہ حالیہ بمباری سے جوہری تنصیبات کو شدید نقصان پہنچا ہے ہم یورینیم کی افزودگی کو ترک نہیں کر سکتے، کیونکہ یہ ایرانی سائنسدانوں کی محنت کا نتیجہ ہے اور ہماری قوم کے لیے باعث فخر ہے،مستقبل میں کسی بھی ممکنہ معاہدے میں ایران کو افزودگی کا حق ضرور حاصل ہونا چاہیے، کیونکہ یہ ایران کی خودمختار ٹیکنالوجی ہے، جو کسی بیرونی طاقت کی مرہون منت نہیں۔

سوات:چھٹیاں کرنے پر مدرسے کے اساتذہ کا مبینہ تشدد ، کم عمر طالب علم جاں بحق

عباس عراقچی سے پوچھا گیا کہ بمباری سے پہلے محفوظ کیا گیا افزودہ یورینیم بچایا جا سکا یا نہیں تو انہوں نے تفصیلات سے لاعلمی ظاہر کی تاہم انہوں نے بتایا کہ ایرانی ایٹمی توانائی تنظیم اس پہلو کا تفصیلی جائزہ لے رہی ہے تاکہ معلوم ہو سکے کہ اصل میں کتنے جوہری مواد کو نقصان پہنچا ہے،اگرچہ تنصیبات کو نقصان پہنچا ہے، لیکن جوہری ٹیکنالوجی ایران کے اپنے سائنسدانوں کی تخلیق ہے، جسے کسی فضائی حملے سے مکمل طور پر ختم نہیں کیا جا سکتا یہ مسئلہ جنگ یا بمباری سے حل نہیں کیا جا سکتا۔

کوہستان کرپشن اسکینڈل : گرفتار ٹھیکیدار 7 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

واضح رہے کہ امریکا نے 22 جون کو ایران کی 3 جوہری تنصیبات پر حملے کیے تھے، جن میں تہران کے جنوبی علاقے میں زیر زمین واقع فوردو کی یورینیم افزودگی تنصیب بھی شامل تھی، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ان حملوں کو کامیاب کارروائی قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ ان تنصیبات کو مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا ہے۔

Shares: