ایران نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان ثالثی کی پیشکش کردی۔ انہوں نے مسلم ممالک کے درمیان مشترکہ دشمنوں کیخلاف اتحاد اور اخوت کے مظاہرے پر زور دیا۔

وزیر داخلہ محسن نقوی نے تہران میں ایرانی صدر مسعود پزشکیان سے ملاقات کی۔ جس میں پاک ایران سرحدی امور، معاشی تعلقات اور زائرین کے معاملے پر بھی گفتگو ہوئی،ایرانی خبر ایجنسی کے مطابق صدر پرشکیان نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان ثالثی کی پیشکش کردی،انہوں نے کہا کہ پاک افغان کشیدگی کے خاتمے کیلئے کردار ادا کرنے کو تیار ہیں۔ مسعود پزشکیان نے مسلم ممالک کے درمیان مشترکہ دشمنوں کے خلاف اتحاد اور اخوت کے مظاہرے پر زور دیا،ایرانی صدر نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان تعلقات دیگر ممالک کیلئے ایک مثالی نمونہ بن سکتے ہیں،محسن نقوی نے کہا کہ خطے میں کشیدگی کم کرنے میں ایران کے فعال کردار کا خیرمقدم کریں گے۔

دوسری جانب پاکستان اور افغانستان کے وزرائے داخلہ نے تہران میں اقتصادی تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پر ملاقات کی جس میں دونوں رہنماؤں نے مصافحہ بھی کیا،وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے پاک افغان مسئلے کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر زور دیا،محسن نقوی نے کہا کہ جس طرح ہر گھر میں اختلافات پیدا ہوتے ہیں، انہیں بھی بات چیت کے ذریعے حل کیا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان استنبول میں ہونے والے مذاکرات ناکام ہوگئے ہیں،چار روزہ مذاکرات کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا کہ بات چیت میں قابل عمل حل نہیں نکالا جاسکا۔ طالبان نے شواہد کے باوجود سرحد پار دہشت گردی روکنے کی کوئی ضمانت نہیں دی،انہوں نے کہا کہ پاکستان دہشت گردوں اور ان کے حامیوں کو ختم کرنے کے لیے کارروائیاں جاری رکھے گا، افغان وفد نے بار بار گفتگو کے اصل مسئلے سے رُخ موڑا اور کلیدی نکتے سے انحراف کیا،ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے جو شواہد پیش کیے وہ کافی اور ناقابل تردید تھے۔ مذاکرات کا واحد ایجنڈا پاکستان پر افغان سرزمین سے حملوں کو رکوانا تھا۔

Shares: