وزیراعظم کے معاون خصوصی ،چئیر مین پاکستان علما کونسل حافظ طاہر اشرفی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایران نے حملہ کیا،جس میں دو بچے اور دیگر افراد شہید ہوئے
طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ پاکستان کی عوام اور حکومت کے لیے افسوسناک اور غم ناک لمحہ تھا ،ایران پاکستان کا برادر اسلامی ملک ہے کوئی وجہ سمجھ نہیں آتی جو ایران کی طرف سے ہوا ،پاکستان نے متعدد مرتبہ ایران کی حکومت کو آگاہ کیا بہت سارے مجرمین ایران میں موجود ہیں ،بی ایل اے لوگ ایران میں موجود ہیں کلبھوشن یادیو کا سب کو پتہ ہے لیکن پاکستان نے کبھی ایسے اقدام نہیں کیے ،پاکستان کی سالمیت کو کوئی چیلنج کرے گا تو پاکستان بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے ،گزشتہ رات پاکستان نے ایران میں بی ایل اے اور بی ایس ایف کے دہشت گردوں کا نشانہ بنایا ،غزہ فلسطین کی صورتحال سب کے سامنے ہے،اس صورتحال میں ایران کی طرف سے ایسے اقدام امت کی وحدت کو پارہ پارہ کرنے کے مترادف ہے،پاکستان ایک مضبوط دفاعی ملک ہے ،ایران کی حکومت کو اس بات پر پاکستان کی حکومت سے معافی مانگنی چاہیے۔
پاکستان کا جوابی وار، ایران میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا،
واضح رہے کہ ایران نے بلوچستان پر میزائل حملہ کیا جس کے بعد پاکستان نے فوری مذمت کی، اب پاکستان نے ایران سے اپنے سفیر کو بلانے اور ایرانی سفیر کو واپس بھیجنے کا اعلان کیا ہے,پاکستان نے ایران سے اپنا سفیر واپس بلا لیا ہے، ایرانی سفیر کو واپس جانے کا کہہ دیا ہے،پاکستانی حکام کے ایران کے تمام دورے ملتوی کر دیئے گئے،یہ ردعمل ایران کی جانب سے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر دیا گیا ہے۔پاکستانی دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ غیر قانونی ایرانی قدم کے جواب کا حق رکھتے ہیں ساری زمہ داری ایران کی ہو گی،بعد ازاں پاکستان نے ایران کو منہ توڑ جواب دیا،ایران میں دہشت گرد وں کے کیمپوںکو نشانہ بنایا،پاکستانی فضائیہ نے ایران کے اندر علیحدگی پسندوں کے کیمپوں پر فضائی حملہ کیا۔پاکستان کے جوابی حملوں میں کسی سویلین یا ایرانی اہداف کو نشانہ نہیں بنایا گیا ہے پاکستان کو بلوچ دہشت گردوں کے ٹھکانے عرصہ دراز سے معلوم ہیں اور پاکستان نے کئی مرتبہ ایران کو بتایا ہے۔
پاکستانی خود مختاری کی خلاف ورزی تعلقات، اعتماد اور تجارتی روابط کو نقصان پہنچاتی ہے
شہباز شریف نے ملکی فضائی حدود میں ایرانی دراندازی کی مذمت کی
نئی عالمی سازش،ایران کا پاکستان پر حملہ،جوابی وار تیار،تحریک انصاف کا گھناؤنا کھیل
پاکستان میں ہمارا ہدف دہشت گرد تھے ، پاکستانی شہری نہیں
ایران کے پاس اب آپشن ہے کہ یا تو خاموش ہو جائے یا پھر جنگ کے طویل سفر کے لئے تیار ہو جائے
پاکستان کی خود مختاری اور سالمیت پر یہ حملہ ایران کی طرف سے جارحیت کا کھلا ثبوت
پاکستان نے ایران سے اپنے سفیر کو بلانے اور ایرانی سفیر کو واپس بھیجنے کا اعلان کیا