تہران: ایران نے اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں ایک شخص کو پھانسی دیدی-

ایرانی میڈیا کے مطابق رواں برس جون سے تاحال جاسوسی کے الزام میں پھانسی پانے والے مجرموں کی تعداد دس ہوگئی ان میں زیادہ تر نے اسرائیل کے لیے جاسوسی کی تھی،آج جس شخص کو اسرائیلی انٹیلی جنس موساد کے لیے جاسوسی کے الزام میں پھانسی دی گئی اس کا نام اغیل کشاورز تھا۔

سپریم کورٹ نے بھی اغیل کشاورز کی پھانسی کی سزا کو برقرار رکھا تھا جس کے بعد آج سزا پر عمل درآمد کردیا گیا،27 سالہ اغیل کشاورز فنِ تعمیر (آرکیٹیکچر) کا طالب علم تھا اسے رواں سال کے آغاز میں شمال مغربی شہر ارمیہ میں گرفتار کیا گیا تھا۔

پولیس حکام نے بتایا کہ اغیل کشاورز کو گشت پر مامور فوجیوں نے اُس وقت گرفتار کیا جب وہ ایک فوجی ہیڈکوارٹر کی تصاویر لے رہا تھا،تفتیشی حکام نے بتایا کہ ملزم نے یہ تصاویر اسرائیل کے لیے کھینچنے کا اعتراف کیا تھا۔ جس کے لیے موساد سے رقم بھی وصولی تھی،اغیل کشاورز نے تہران، اصفہان، ارمیہ اور شاہرود سمیت مختلف شہروں میں اسرائیلی انٹیلی جنس کے لیے 200 سے زائد مشن انجام دیے،ان مبینہ سرگرمیوں میں حساس مقامات کی تصاویر لینا، رائے عامہ کے جائزے اور مخصوص علاقوں میں ٹریفک کی نگرانی شامل تھی۔

اغیل کشاورز کے اسرائیلی فوج اور انٹیلی جنس ادارے موساد کے ساتھ انکرپٹڈ میسجنگ ایپس کے ذریعے کیے گئے میسیجز پکڑے گئےجس کے لیےاغیل کشاورز کو مشن مکمل کرنے کےبعد کرپٹو کرنسی میں ادائیگیاں کی جاتی تھیں،عدلیہ نےکہا کہ اس نے دانستہ طور پر اسرا ئیلی اداروں سے تعاون کیا اور ایران کی اسلامی جمہوریہ کو نقصان پہنچانے کا ارادہ رکھتا تھا۔

Shares: