انسانی حقوق کی ایک معروف تنظیم نے انکشاف کیا ہے کہ ایران میں جولائی 2025 کے دوران مختلف جیلوں میں مجموعی طور پر 96 قیدیوں کو سزائے موت دی گئی، جن میں پانچ افغان شہری بھی شامل ہیں۔ رپورٹ میں ان سزاؤں پر عمل درآمد کو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ان سزائے موت کے فیصلوں پر عمل درآمد ملک کی مختلف جیلوں میں کیا گیا، تاہم تنظیم نے ان افغان شہریوں کی شناخت یا ان پر عائد الزامات کی تفصیلات ظاہر نہیں کیں۔ ایرانی حکام کی جانب سے بھی ان مقدمات سے متعلق کوئی معلومات جاری نہیں کی گئیں، جس پر انسانی حقوق کی تنظیموں نے گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

واضح رہے کہ ایران میں موجود لاکھوں افغان مہاجرین گزشتہ کئی مہینوں سے مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ ایرانی حکومت کی پالیسیوں کے تحت غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کو بڑے پیمانے پر ملک بدر کیا جا رہا ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق رواں سال کے دوران اب تک ایران سے 13 لاکھ سے زائد افغان شہریوں کو افغانستان واپس بھیجا جا چکا ہے۔

بین الاقوامی تنظیموں نے ایران میں سزائے موت کی اس بلند شرح پر سخت تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ "شفاف عدالتی عمل اور بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کے بغیر سزائے موت کا نفاذ، انصاف کی فراہمی کے بجائے ظلم و جبر کی علامت بن جاتا ہے۔ خاص طور پر جب متاثرین غیر ملکی شہری ہوں، جیسے کہ افغان مہاجرین۔”

Shares: