ایران کے دارالحکومت تہران میں افغان صوبے تخار کے سابق اعلیٰ پولیس افسر اکرم الدین سریع کو نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے قتل کر دیا۔ واقعہ تہران کے ایک رہائشی علاقے میں اس وقت پیش آیا جب اکرم الدین سریع اپنے گھر کے قریب موجود تھے۔

ایرانی میڈیا رپورٹس کے مطابق حملہ آوروں نے سابق افغان پولیس چیف کو انتہائی قریب سے نشانہ بنایا اور ان کے سر پر گولی ماری، جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے۔ فائرنگ کے اس واقعے میں ان کے ہمراہ موجود ایک ساتھی بھی ہلاک جبکہ ایک اور شخص شدید زخمی ہو گیا، جسے فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا،تہران پولیس ڈپارٹمنٹ نے واقعے کی باضابطہ تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ قتل کی وجوہات جاننے اور حملہ آوروں کی شناخت کے لیے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ پولیس حکام کے مطابق جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں اور قریبی علاقوں میں نصب سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج بھی حاصل کی جا رہی ہے، تاہم تاحال کسی مشتبہ شخص کو گرفتار نہیں کیا جا سکا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق اکرم الدین سریع افغانستان کے صوبہ تخار میں پولیس چیف کے طور پر خدمات انجام دے چکے تھے اور سیکیورٹی معاملات میں ایک اہم شخصیت سمجھے جاتے تھے۔ 2021 میں افغان طالبان کے اقتدار میں واپس آنے کے بعد انہوں نے افغانستان چھوڑ دیا تھا اور بعد ازاں ایران میں رہائش اختیار کر لی تھی۔

Shares: