اوچ شریف (باغی ٹی وی، نامہ نگار حبیب خان)سابق وفاقی وزیر اور سینیٹر محمد علی درانی نے ایران میں دہشت گردی کا نشانہ بننے والے مزدوروں کے لواحقین سے ملاقات کی اور ان کے غم میں شریک ہو کر متاثرہ خاندانوں کو دلی تسلی دی۔ شہداء کا تعلق احمد پور شرقیہ کے نواحی علاقوں محراب والا، چکی موڑ، بستی حاجی ربنواز آرائیں اور خانقاہ شریف کی مختلف بستیوں سے تھا۔

محمد علی درانی نے متاثرہ خاندانوں کے گھروں میں جا کر فرداً فرداً تعزیت کی، خواتین کے سروں پر چادریں رکھیں اور ان کے صبر و حوصلے کو سراہا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران جانے والے یہ محنت کش صرف روزگار کی تلاش میں تھے اور اُن کا خون رائیگاں نہیں جانا چاہیے۔ انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ شہداء کے ہر لواحق کی کفالت کے لیے فوری طور پر ایک کروڑ روپے فی کس معاوضہ ادا کیا جائے۔

سابق وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ وہ خود ایرانی سفارتخانے اور قونصل خانے سے رابطہ کر کے اس واقعے پر بات کریں گے تاکہ ایران کی حکومت بھی متاثرہ خاندانوں کے لیے ہمدردانہ اور عملی اقدام کرے۔ انہوں نے زور دیا کہ پاکستان میں دہشت گردی ایک سنگین ناسور بن چکی ہے، جس کا خاتمہ صرف قومی یکجہتی، سنجیدہ سیاسی مکالمے اور ریاستی اداروں کی مکمل ہم آہنگی سے ہی ممکن ہے۔

محمد علی درانی کا کہنا تھا کہ پاک فوج اور حکومت دہشت گردی کے خلاف دن رات برسرِپیکار ہیں، لیکن اس مسئلے کا پائیدار حل قومی اتفاقِ رائے کے بغیر ممکن نہیں۔ انہوں نے قوم سے اپیل کی کہ وہ ان شہداء کو نہ صرف یاد رکھے بلکہ ان کے پسماندگان کے ساتھ کھڑی ہو کر انسانیت کا عملی مظاہرہ کرے۔

Shares: