امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیٹو اجلاس کے موقع پر ایک پریس کانفرنس کے دوران ایران اسرائیل تنازعے سے متعلق اہم انکشافات کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جنگ کے آخری دنوں میں ایران نے اسرائیل کو بیلسٹک میزائل حملوں کے ذریعے بہت نقصان پہنچایا، اور کئی اسرائیلی عمارتیں مکمل طور پر تباہ ہو گئیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایرانی حملوں سے اسرائیلی بنیادی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچا، جو میڈیا کے اکثر حلقوں میں نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے امریکی میڈیا کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ "سی این این، ایم ایس این بی سی اور نیو یارک ٹائمز جیسے ادارے امریکی فوج کی شاندار کامیابیوں کو چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں، یہ برے لوگ ہیں۔”ٹرمپ نے ایرانی جوہری تنصیبات پر ہونے والے حملوں اور ان کے اثرات سے متعلق میڈیا رپورٹس کو مسترد کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ "فردو میں سب کچھ ختم ہوچکا ہے، جو کچھ تباہ ہونا تھا، وہ تباہ ہو چکا ہے۔”انہوں نے مزید کہا کہ ایف بی آئی کے ساتھ مل کر انٹیلی جنس معلومات کے لیک ہونے کی تحقیقات جاری ہیں، اور ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔

ایران اسرائیل جنگ بندی سے متعلق بات کرتے ہوئے ٹرمپ کا کہنا تھا کہ "سیز فائر بالکل ٹھیک چل رہی ہے، اور میرے کہنے پر اسرائیلی طیارے ایرانی فضاؤں سے واپس لوٹے۔” انہوں نے مزید کہا کہ غزہ کے مسئلے پر بھی بڑی پیش رفت ہو رہی ہے، اور امن کی بحالی کی کوششیں جاری ہیں۔ٹرمپ نے خبردار کیا کہ اگر ایران دوبارہ یورینیم افزودگی کا عمل شروع کرتا ہے تو امریکہ اسے فوجی طاقت سے روکنے کے لیے تیار ہے۔

Shares: