ایران نے واضح کیا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ حالیہ جنگ کے بعد امریکی حکام سے مذاکرات کی کوئی درخواست نہیں کی گئی۔ یہ وضاحت امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دعوے کے بعد سامنے آئی ہے، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ تہران بات چیت کا خواہاں ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے تسنیم نیوز ایجنسی کو دیے گئے بیان میں کہا کہ ایران کی جانب سے امریکا کو کسی ملاقات کی کوئی درخواست نہیں کی گئی۔صدر ٹرمپ نے پیر کے روز اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے ہمراہ وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کو بتایا تھا کہ "ہم نے ایران سے مذاکرات طے کر لیے ہیں، وہ ہم سے بات کرنا چاہتے ہیں، وہ ملنا چاہتے ہیں اور معاملات کو حل کرنا چاہتے ہیں”۔ تاہم ٹرمپ نے وقت یا مقام کی وضاحت نہیں کی۔
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے بھی اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے تہران کے مؤقف کو دہراتے ہوئے کہا کہ "اس مرحلے پر بات چیت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا”۔ انہوں نے فنانشل ٹائمز میں شائع ایک مضمون میں لکھا کہ اگرچہ ایران کو حالیہ دنوں میں کچھ پیغامات موصول ہوئے ہیں جو ظاہر کرتے ہیں کہ امریکا دوبارہ مذاکرات کا خواہشمند ہو سکتا ہے، لیکن ایران مزید تعلقات پر بھروسہ نہیں کر سکتا۔
ایران کا مؤقف ہے کہ مذاکرات کی بحالی سے قبل اعتماد کی بحالی اور سابق معاہدوں پر عمل درآمد ضروری ہے۔
پی آئی اے کی نجکاری، 4 سرمایہ کار کمپنیاں نے پری کوالیفائی کر لیا
بھارتی کرکٹرکے خلاف خاتون سے مبینہ زیادتی کا مقدمہ درج
قومی اسمبلی کی خواتین کی 2 مخصوص نشستوں پر انتخابی شیڈول جاری
لاہور میں 84 خستہ حال عمارتیں خطرناک قرار، پی بی سی اے کا سروے مکمل
بلوچستان: سیکیورٹی، اسمگلنگ اور ریاست مخالف سرگرمیوں پر سخت اقدامات کا فیصلہ