ایران نے تصدیق کی ہے کہ اس نے اسرائیل کے چند ڈرونز کو مار گرایا جو ایران کی شمال مغربی سرحد کے قریب سلمس کے علاقے میں داخل ہوئے تھے۔ یہ اطلاع ایرانی سرکاری نیوز ایجنسی نور نیوز نے ہفتہ کے روز دی۔ نور نیوز کے مطابق، "اسلامی جنگجوؤں نے سرحد عبور کرنے والے اسرائیلی ڈرونز کو گرانے میں کامیابی حاصل کی ہے۔”

اسرائیلی فورسز سے اس حوالے سے تاحال کوئی فوری ردعمل موصول نہیں ہوا، مگر ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے ایران کے خلاف اپنے حملوں میں ڈرونز کا وسیع استعمال کیا ہے۔اسرائیلی فضائیہ نے جمعہ کی صبح ایران کے مختلف اہداف پر فضائی حملے کیے جن میں تہران کے قریب میزائل لانچرز کو نشانہ بنایا گیا۔ اسرائیلی حکام کے مطابق، انہوں نے ایران کے اندر ایک اڈہ قائم کیا تھا جہاں سے دھماکہ خیز ڈرونز بھیجے گئے۔اسرائیلی فضائیہ کے کمانڈر میجر جنرل تو میر بار نے کہا، "یہ حملے آپریشنل اور قومی اہمیت کے حامل ہیں۔ ہم نے دشمن کے اسٹریٹجک مقامات اور معلوماتی ذرائع کو نقصان پہنچایا ہے اور آگے بھی پہنچائیں گے۔” انہوں نے بتایا کہ تہران کے دفاعی نظام کو 1,500 کلومیٹر سے زائد فاصلے سے نشانہ بنایا گیا جو پہلی مرتبہ ہوا ہے۔

امریکی سفیر مائیک ہیکبی نے اپنی ٹویٹ میں بتایا کہ ایران کی طرف سے میزائل حملوں کی وجہ سے انہیں پانچ مرتبہ بمباری کی پناہ گاہوں میں جانا پڑا۔ انہوں نے کہا، "اسرائیل میں یہ رات بہت مشکل رہی۔” انہوں نے شبت (ہفتہ کا یہودی دنِ آرام) کے حوالے سے کہا کہ عام طور پر یہ دن پرسکون ہوتا ہے مگر اس بار شاید ایسا نہ ہو۔

اسرائیل کے حملے سے چند روز پہلے، امریکی وزارتِ دفاع اور خارجہ نے مشرق وسطیٰ میں غیر ضروری امریکی عملے کو نکالنے کا فیصلہ کیا تھا۔ یہ حملے ایران کے جوہری اور فوجی مراکز کو نشانہ بنا کر ایک نیا تنازع شروع کر چکے ہیں، جن میں ایران کے سینئر رہنماؤں سمیت 78 افراد ہلاک اور 320 زخمی ہوئے ہیں۔ایرانی حملوں کے جواب میں اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاتز نے کہا کہ ایران نے "سرخ لکیر پار کر دی ہے” اور شہری علاقوں کو نشانہ بنایا ہے۔

سی این این کے ڈیجیٹل فوٹو ٹیم کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے میزائل حملوں نے اسرائیل میں تباہی مچائی ہے۔ حکام کے مطابق ان حملوں میں تین افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔

Shares: