مزید دیکھیں

مقبول

شادی کے نام پر خواتین کو اسمگلنگ کی کوشش ناکام، تین ملزمان گرفتار

وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) امیگریشن نے...

کرکٹ بورڈ اپنے کھلاڑیوں کی عزت نہیں کرتا،عمر اکمل

قومی کرکٹر عمر اکمل کا کہنا ہے کہ نہیں...

پنجاب میں آوارہ کتوں کو جان سے مارنے پر احتجاج کا اعلان

لاہور سمیت پنجاب کے مختلف علاقوں میں آوارہ کتوں...

میو اسپتال میں انجیکشن کا ری ایکشن ،18 مریض متاثر، ایک کی موت

لاہور کے میو اسپتال میں پھیپھڑوں کے انفیکشن کے...

کل سے ملک کے مختلف شہروں میں بارش کی پیشگوئی

اسلام آباد: محکمہ موسمیات نے کل سے ملک کے...

ایران یورینیم کی 60فیصد تک افزودگی کر چکا ہے،ایٹمی توانائی ایجنسی

واشنگٹن: سربراہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران ایٹم بم بنانے کے قریب پہنچ گیا۔

باغی ٹی وی : رافیل گروسی نے کہاکہ ایران یورینیم کی ساٹھ فیصد تک افزودگی کر چکا ہے جبکہ ایٹم بم بنانے کے لئے 90 فیصد یورینیم کی افزودگی کی ضرورت ہے۔

ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی بڑھنے سے ایٹمی تنصیبات پر حملوں کا خطرہ بھی بڑھا ہے امریکا نے اسرائیل کو خبردار کیا تھا کہ وہ ایران کی ایٹمی تنصیبات اور تیل کی تنصیبات پر حملوں سے گریز کرے ایران میں ایٹمی تنصیبات کتنی ہیں، ان کی نوعیت کیا ہے اور ایران کس حد تک ایٹمی قوت کا حامل ہے یہ تمام باتیں بہت اہم ہیں اور تجزیہ کاروں کی توجہ بھی حاصل کر رہی ہیں۔

ایران نے ایٹمی ہتھیاروں کے پروگرام کی موجودگی اور اس کے جاری رہنے سے متعلق خبروں کی تردید کی ہے ایٹمی توانائی کے بین الاقوامی نگرا ن ادارے آئی اے ای اے کے مطابق ایران نے 2003 میں اپنا ایٹمی ہتھیار تیار کرنے کا خفیہ پروگرام روک دیا تھا، 2015 میں ایران نے امریکا، چین، روس، برطانیہ، فرانس، جرمنی اور یورپی یونین سے معاہدہ کیا جس کے تحت وہ ایٹمی ہتھیاروں کی طرف لے جانے والے پروگرام سے دست بردار ہوا اور اسے اقتصادی پابندیوں میں کچھ نرمی دی گئی، 2018 میں اس وقت کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران سے ایٹمی معاہدہ ختم کردیا جس کے بعد ایران بھی اس معاہدے کے تحت عائد کی جانے والی پابندیوں کا احترام کرنے کا پابند نہ رہا۔

اب ماہرین کہتے ہیں کہ ایران یورینیم کی افزودگی کے معاملے میں 60 فیصد تک پہنچ چکا ہے90 فیصد کی منزل تک پہنچ کر وہ 4 ایٹم بم بنانے کے قابل ہوجائے گا۔