تہران:پاکستان گیس پائپ لائن مکمل کرےیا 18 ارب ڈالرز جرمانہ دینے کا بندوبست کرلے:ایران کی دھمکی،اطلاعات کے مطابق پاکستانی میڈیا کا کہنا ہے کہ تہران نے اسلام آباد کو خبردار کیا ہے کہ وہ مارچ 2024 تک ایران پاکستان گیس پائپ لائن کے اپنے حصے کی تعمیر کرے یا 18 بلین ڈالر کا جرمانہ ادا کرے۔پاکستان کی وزارت توانائی کے ایک سینئر اہلکار نے میڈیا کو بتایا کہ ایرانی حکام نے تقریباً تین ہفتے قبل پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے وفد کو یہ پیغام پہنچایا ہے۔
پاکستانی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایران نے کہا ہے کہ تہران پر امریکی پابندیاں غیر قانونی ہیں اور پاکستان فروری تا مارچ 2024 تک اپنے حصے میں 780 کلومیٹر طویل پائپ لائن تعمیر کرنے کا پابند ہے۔اسلامی جمہوریہ نے پہلے ہی اپنے علاقے میں پائپ لائن کا کچھ حصہ مغرب میں گیس فیلڈ سے مشرق میں پاکستان کی سرحد تک مکمل کر لیا ہے۔
پاکستان کو پائپ لائن کے ذریعے ایران کی قدرتی گیس برآمد کرنے کا 25 سالہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان 2009 میں ہوا تھا اور اس پر 2015 تک عملدرآمد ہونا تھا لیکن ایران کے خلاف بین الاقوامی اور امریکی پابندیوں اور اسلام آباد پر واشنگٹن کے دباؤ کے باعث اب تک اس پر عمل درآمد نہیں ہو سکا۔ .
دونوں فریقوں نے ستمبر 2019 میں ایک نظرثانی شدہ معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ اگر پاکستان 2024 تک پائپ لائن کو مکمل کر لے تو ایران نے کسی بین الاقوامی عدالت سے رجوع نہ کرنے پر اتفاق کیا۔اب ایرانی حکام نے خبردار کیا ہے کہ مارچ 2024 تک صرف ایک مختصر وقت رہ گیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ اگر پاکستان نے 15 ماہ کے اندر پائپ لائن مکمل نہیں کی تو تہران پاکستانی سرحد تک پائپ لائن بچھانے سے ہونے والے نقصانات کے لیے 18 ارب ڈالر کا معاوضہ طلب کرے گا۔