ایران کے شمال مغربی شہر بوکان میں جنسی زیادتی اور قتل کے جرم میں ملوث شخص کو سرعام پھانسی دے دی گئی۔ یہ سزا متاثرہ لڑکی کے اہلِ خانہ کی درخواست پر عمل میں لائی گئی۔

ایرانی میڈیا کے مطابق، مجرم کو سرِعام تختہ دار پر لٹکایا گیا، اور اس عدالتی فیصلے کو عوامی جذبات اور واقعے کی سنگینی کے پیشِ نظر خصوصی اہمیت دی گئی۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ مقدمہ عوامی سطح پر شدید ردِ عمل کا باعث بنا، اسی لیے اسے عوامی مقام پر انجام دینا ضروری سمجھا گیا۔ایرانی عدالتی نظام کے مطابق ایسے جرائم میں متاثرہ خاندان کو قانونی کارروائی میں شریک کیا جاتا ہے، اور انہیں قصاص یا معافی کا حق بھی حاصل ہوتا ہے۔

اس کیس میں متاثرہ لڑکی کے اہلِ خانہ نے سرعام پھانسی کا مطالبہ کیا تھا تاکہ ایسے درندہ صفت مجرموں کے لیے عبرتناک مثال قائم کی جا سکے۔

ارشد ندیم اور نیرج چوپڑا 16 اگست کو آمنے سامنے، سنسنی خیز مقابلے کی توقع

پیک آورز میں اضافہ نہیں ہوا، پاور ڈویژن کا وضاحتی بیان

سندھ پولیس: گٹکا کھانے والے اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ، 10 دن کی مہلت

امریکی محکمہ خارجہ سے 1,400 ملازمین برطرف، دفتر میں جذباتی مناظر

اداکارہ حمیرا اصغر موت: پولیس نے موبائل، لیپ ٹاپ کھول لیے

Shares: