ماسکو کے شیرمےتیوو انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ایک انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا، جس میں تقریباً دو سالہ ایرانی بچے کو بیلاروسی مسافر نے براہِ راست فلور پر پھینک دیا، جس کے فوری بعد بچہ کوما میں چلا گیا۔
واقعہ بچے کے والدین اور حاملہ والدہ کے ساتھ ایران سے فرار کے بعد ہوا، جو افغانستان کے راستے ماسکو پہنچے تھے
۔ تحقیق کے مطابق ملزم، 31 سالہ ولادیمر ویٹکوو، نشہ کے زیرِ اثر تھا؛ اس کے خون سے کینابیس کے آثار ملے اور اس کی حاملگی میں بھی دیگر منشیات پائی گئیں ۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا گیا کہ ملزم بغیر کسی провocation کے بچے کے قریب آیا، اسے اٹھایا اور سر کے بل مضبوطی سے فرش پر پھینک دیا—جس سے بچہ شدید سر اور ریڑھ کی چوٹوں کا شکار ہوا ۔
بچے کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے؛ وہ ابھی کوما میں ہے، جبکہ ملزم کو پولیس نے موقع پر ہی گرفتار کر لیا . روسی تحقیقاتی حکام نے ممکنہ طور پر اس کی نیت بد نیتی پر مبنی ہو سکتی ہے—جس میں نسلی نفرت و ذہنی بے ترتیبی کو بھی زیرِ غور لایا جا رہا ہے ۔
ماسکو بچوں کی تنظیم نے اس کو "drug-addled monster” قرار دیا اور ملزم کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا .تجزیہ کاروں کے مطابق یہ واقعہ نہ صرف انسانی جان کی حفاظت کے حوالے سے سنگین سوال کھڑے کرتا ہے بلکہ ہوائی اڈوں پر سیکیورٹی، نفسیاتی جانچ اور مخصوص حساس گروپوں (خصوصاً جنگ سے فرار بچوں) کے تحفظ کے لیے اقدامات میں اصلاحات کی ضروت پر بھی روشنی ڈالتا ہے۔








