ایک بھارتی ٹی وی پروگرام میں بھارتی فوج کے ریٹائرڈ میجر گورو آریہ کی جانب سے ایرانی وزیر خارجہ کے لیے "خنزیر کا بچہ” جیسے نازیبا الفاظ استعمال کرنے کی ویڈیو ایران میں تیزی سے وائرل ہو گئی ہے، جس پر تہران میں شدید غم و غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
ایرانی میڈیا پیج "ایران آبزرور” کے مطابق یہ ویڈیو قومی ٹیلی ویژن پر نشر کی گئی، جس کے بعد ایرانی عوام اور سوشل میڈیا صارفین نے بھارتی حکومت سے اس بیان پر کارروائی کا مطالبہ کیا۔
دوسری جانب گورو آریہ نے اپنے ذاتی ایکس (سابقہ ٹوئٹر) اکاؤنٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا، "میں پاکستانی نہیں ہوں کہ میری حکومت سچ بولنے پر میرے خلاف کارروائی کرے، اور اگر ایرانی وزیر خارجہ کو مسئلہ ہے تو وہ جنرل عاصم منیر سے بات کر لیں۔”
گورو آریہ کے اس غیر سفارتی اور توہین آمیز رویے پر ردعمل دیتے ہوئے بھارت میں ایران کے لیے قائم بھارتی سفارت خانے نے وضاحت جاری کی ہے کہ مذکورہ ویڈیو ایک نجی شہری کی رائے ہے جس کا بھارتی حکومت کے مؤقف سے کوئی تعلق نہیں، اور اس میں استعمال ہونے والا زبان و لہجہ قابل مذمت اور غیر موزوں ہے۔
بھارتی سفارت خانے نے فارسی زبان میں جاری اپنے بیان میں کہا:
"سفارت ہند در ایران مایل است روشن سازد که فرد حاضر در این ویدئو یک شهروند خصوصی هندی است. اظهارات وی هیچ ارتباطی با موضع رسمی هند نداشته و دولت هند لحن بیاحترامی استفاده شده در این ویدیو را ناشایست میداند.”
ایرانی سوشل میڈیا پر معاملہ مزید شدت اختیار کرتا جا رہا ہے، جہاں عوامی مطالبہ ہے کہ بھارت اپنے سابق فوجی افسر کے خلاف باقاعدہ معافی اور کارروائی کرے تاکہ دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات متاثر نہ ہوں۔
یہ واقعہ ایک حساس وقت میں پیش آیا ہے جب خطے میں سفارتی تناؤ پہلے ہی بڑھا ہوا ہے، اور ماہرین اس صورتحال کو دونوں ممالک کے تعلقات کے لیے ایک امتحان قرار دے رہے ہیں۔