ایرانی وزیر خارجہ اسرائیلی حملوں کے باوجود لبنان پہنچ گئے
بیروت: ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی اسرائیلی حملوں کے باوجود لبنان کے دارالحکومت بیروت پہنچ گئے۔
باغی ٹی وی: لبنان کی این این اے نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عباس عراقچی ایرانی طیارے میں رفیق حریری بین الاقوامی ہوائی اڈے پر پہنچے ہیں یہ ایران کے کسی بھی اعلیٰ سرکاری عہدیدار کا حسن نصر اللہ کی شہادت کے بعد لبنان کا پہلا دورہ ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل نے جنوبی لبنان سے 30 گاؤں کے مکینوں کو محفوظ مقام پر منتقل ہونے کا حکم دیا ہے دوسری جانب گزشتہ رات ہی لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ہوائی اڈے کے قریب زور دار دھماکے کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں، اسرائیل نے رات گئے بیروت انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے متصل شہر میں مبینہ طور پر حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جس کے باعث زور دار دھماکا ہوا۔
دوسری جانب بیروت پر اسرائیلی فوج کے بمباری کے دوران حزب اللہ کے متوقع سربراہ ہاشم صفی الدین کو نشانہ بنائے جانے کی اطلاعات ملی ہیں،ہاشم صفی الدین کو نشانہ بنائے جانے کے اطلاع برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز نے ذرائع کے حوالے سے دی ہے اسرائیلی فوج یا حزب اللہ نے اب تک اس حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔
اسرائیلی فوج نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں حزب اللہ کے میزائل مینوفیکچرنگ یونٹ کے کلیدی ماہر محمود یوسف انیسی کو شہید کرنے کا بھی دعوٰی کیا ہے۔
نیو یارک ٹائمز نے ایک رپورٹ میں خیال ظاہر کیا ہے کہ جس وقت اسرائیلی طیاروں نے حملہ کیا تب ہاشم صفی الدین شاید کسی انڈر گراؤنڈ بنکر میں حزب اللہ کے سینیر کمانڈرز اور دیگر عہدیداروں کے ساتھ اجلاس میں شریک تھے۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ گزشتہ شب اسرائیلی فوج کی بمباری اب تک کی شدید ترین بمباری میں سے ایک تھی، AXIOS نامی میڈیا آؤٹ لیٹ نے لبنانی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ یہ بمباری حسن نصراللہ کو شہید کرنے کے لیے کی جانے والی بمباری سے بھی زیادہ شدید تھی۔