دمشق: پیر کے روز شام کے دارالحکومت دمشق کے قریب اسرائیلی فضائی حملے میں ایرانی پاسداران انقلاب (آئی آر جی سی) کے ایک سینئر مشیر سردار سید رازی موسوی جاں بحق ہوگئے جس پر ایرانی صدار کا بھی سخت ردعمل سامنے آیا ہے-

باغی ٹی وی : "الجزیرہ” کے مطابق ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ارنا نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ شام میں پاسداران انقلاب کے اعلیٰ کمانڈروں میں سے ایک سردار سید رازی موسوی چند گھنٹے قبل دمشق کے مضافات میں زینبیہ ضلع میں صیہونی حکومت کے ایک حملے کے دوران جاں بحق ہوئے،سردار سید رازی موسوی، شام اور ایران کے درمیان فوجی اتحاد کو مربوط کرنے کے ذمہ دار تھے۔

ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن نے سردار سید رازی موسوی کو شام میں پاسداران انقلاب کے سب سے تجربہ کار مشیروں میں سے ایک قرار دیا ہے کہا کہ وہ پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے سربراہ قاسم سلیمانی کے ہمراہ کام کرتے رہے ہیں، جو 2020 میں عراق میں ایک امریکی ڈرون حملے میں جاں بحق ہوئے تھے۔

دوسری جانب ایرانی پاسدارن انقلاب نے بھی کمانڈر کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی ہے ایرانی پاسداران انقلاب کے مطابق دمشق میں ایرانی کمانڈر اسرائیلی حملےمیں جاں بحق ہوئے، بریگیڈیئر جنرل رضا موسوی شام میں مزاحمتی یونٹ کے انچارج تھے ایرانی پاسداران انقلاب نے دھکمی دی ہے کہ اسرائیل کو رضا موسوی کے قتل کی قیمت چکانی ہوگی۔

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے فوجی مشیر کے قتل کی مذمت کی ہےایرانی صدر نے کہا سینئر جنرل کے قتل کی قیمت اسرائیل کو چکانا پڑے گی اسرائیل یقینی طور پر اس جرم کی قیمت ادا کرے گا،

تاہم اسرائیلی فوج کی جانب سے فوری طور پر ایرانی پاسداران انقلاب کے سینئر مشیر سردار سید رازی موسوی کے مارے جانے کے حوالے سے کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

اسرائیل نے برسوں سے شام میں ایران سے منسلک اہداف کے خلاف حملے کیے ہیں، جہاں 2011 میں شام میں شروع ہونے والی جنگ میں صدر بشار الاسد کی حمایت کے بعد سے تہران کا اثر و رسوخ بڑھا ہے۔

اس مہینے کے شروع میں، ایران نے کہا تھا کہ اسرائیلی حملوں میں شام میں آئی آر جی سی کے دو ارکان ہلاک ہو گئے تھے جو وہاں فوجی مشیر کے طور پر کام کر رہے تھے۔

Shares: