ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی عروج پر پہنچ گئی ہے، جہاں ایران نے اپنے دعوے کے مطابق "وعدہ صادق سوم” آپریشن کے تحت اسرائیل پر بھرپور میزائل حملے کیے ہیں۔ ایرانی حملوں کے نتیجے میں اب تک 4 اسرائیلی ہلاک اور 90 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔
گزشتہ روز اسرائیل کی جانب سے ایران کے مختلف شہروں پر شدید فضائی حملے کیے گئے تھے، جس کے جواب میں ایران نے بھی سخت کارروائی کی۔ ایرانی فوج نے 200 سے زائد بیلسٹک میزائل اسرائیل کے مختلف اہداف پر داغے، جن میں تل ابیب، حیفہ اور دیگر اہم شہروں کے فوجی اڈے، جوہری تحقیقی مراکز اور دفاعی صنعتی ادارے شامل تھے۔تل ابیب کے جنوب میں ایرانی میزائل حملے میں تین اسرائیلی شہری ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں، جس کی اسرائیلی میڈیا نے بھی تصدیق کی ہے۔ رپورٹس کے مطابق ایران نے تل ابیب کے سات مختلف مقامات کو نشانہ بنایا، جس کے بعد ساحلی شہر حیفہ اور دیگر شہروں میں ایئر الرٹس بجنے شروع ہو گئے۔
ایرانی سپاہ پاسداران انقلاب کے اعلیٰ کمانڈر جنرل وحیدی نے اعلان کیا کہ "وعدہ صادق سوم” آپریشن جاری رہے گا جب تک کہ اسرائیل پر حملے نہ روک دیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی میزائل حملوں کا ہدف صہیونی حکومت کے اہم فضائی اڈے اور دفاعی صنعتی مراکز ہیں۔
دوسری جانب ایرانی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے ایک جدید اسرائیلی ایف-35 جنگی طیارہ بھی مار گرایا ہے۔ مہر نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی فضائی دفاعی یونٹ نے مغربی فضائی حدود میں اسرائیلی ایف-35 طیارے کو نشانہ بنایا، جس کا پائلٹ گرنے سے قبل کامیابی سے باہر نکلا مگر ایرانی کمانڈوز نے اسے گرفتار کرلیا۔
اس سے قبل، اسرائیلی فضائیہ نے ایران کے مختلف شہروں پر حملے کیے تھے جن کے نتیجے میں 9 ایرانی سائنسدانوں اور عسکری قیادت سمیت 80 سے زائد افراد شہید ہو گئے تھے۔ ایران نے ان حملوں کے جواب میں وعدہ صادق سوم کے تحت بھرپور کارروائی کا آغاز کیا تھا۔