امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس انتظامیہ کو ایرانی حکام سے جلد ازجلد ملاقات کے اہتمام کی ہدایت کردی۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ ایرانی حکام سے جلد ازجلد ملاقات کا اہتمام کریں.امریکی ٹی وی نے یہ دعویٰ بعض ذرائع کی بنیاد پر کیا ہے، اس سے پہلے ایک اور امریکی ٹی وی نے دعویٰ کیا تھا کہ صدر ٹرمپ نے قومی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے اور وہ کینیڈا کا دورہ مختصر کرکے اس اجلاس کی صدارت کریں گے جو کہ وائٹ ہاؤس کے سیچوئشن روم میں ہوگا،صدر ٹرمپ نے اس سے پہلے کہا تھا کہ اگر ایران نے نیوکلئیر ڈیل نہیں کی تو کچھ ضرور ہوکر رہے گا۔

یروشلم میں امریکی سفارتخانے نے امریکی شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ اسرائیل سے نکلنے کے لیے سفارتخانے کی مدد پر انحصار نہ کریں، کیونکہ فی الحال سفارتخانہ کسی بھی قسم کی براہ راست مدد فراہم کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔پیر کو جاری کیے گئے تازہ ترین سیکیورٹی الرٹ میں امریکی سفارتخانے نے واضح کیا "اس وقت امریکی سفارتخانہ اسرائیل سے امریکیوں کے انخلاء یا ان کی براہ راست مدد کے قابل نہیں ہے۔”اس اعلامیے میں اسرائیل میں موجود امریکی حکومت کے تمام ملازمین اور ان کے اہل خانہ کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ بدستور اپنی جگہ پر محفوظ رہیں اور پناہ گاہوں میں رہیں۔یہ ہدایات اس وقت دی گئی ہیں جب اسرائیل نے ایران پر ابتدائی حملہ کیا تھا، جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان شدید حملے اور جوابی کارروائیاں جاری ہیں۔ آج ان جھڑپوں کا پانچواں دن ہے۔

اسرائیل کا مرکزی بین الاقوامی ہوائی اڈہ (بین گوریان ایئرپورٹ) اور تمام سمندری بندرگاہیں بند ہیں۔ نہ کوئی کمرشل پرواز دستیاب ہے اور نہ ہی کوئی چارٹر فلائٹ۔امریکی سفارتخانے نے شہریوں کو تجویز دی ہے کہ وہ زمینی راستے سے اردن یا مصر جائیں جہاں سے پروازیں دستیاب ہیں۔امریکی شہریوں کو تاکید کی گئی ہے کہ وہ راکٹ، میزائل، ڈرون یا مارٹر حملے کی صورت میں اپنے قریبی پناہ گاہوں کے مقام سے آگاہ رہیں اور ہر وقت حفاظتی اقدامات اختیار کریں۔

دوسری جانب ایرانی خبر رساں ادارے "فارس” کے مطابق ایران کے وسطی صوبہ اصفہان میں واقع نطنز کے حساس جوہری مرکز کے قریب ایک اسرائیلی ڈرون مار گرایا گیا ہے۔یہ ڈرون نطنز کی فضائی دفاعی حدود میں داخل ہوا تھا جسے ایران کی ایئر ڈیفنس نے مار گرایا۔ فارس کے مطابق نائب گورنر نے اس تصدیق کی اور ساتھ ہی تباہ شدہ ڈرون کی تصاویر بھی جاری کی گئیں۔نطنز وہی تنصیب ہے جہاں ایران یورینیم کو 60% تک افزودہ کر رہا ہے، جو کہ ہتھیاروں کے درجے کی سطح (90%) سے قدرے کم ہے۔ حالیہ دنوں میں یہاں اسرائیلی فضائی حملے بھی ہوئے، جن کے نتیجے میں بجلی کی تنصیبات اور بیک اپ سسٹمز کو نقصان پہنچا۔

ایک امریکی اہلکار اور باخبر ذریعے کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی ٹیم کو ہدایت کی ہے کہ وہ ایرانی حکام سے فوری رابطہ کریں تاکہ ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی کو ختم کیا جا سکے۔جی 7 سربراہی اجلاس کے دوران کینیڈا میں یورپی رہنماؤں سے بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ بندی کے لیے بات چیت جاری ہے اور امریکی وفد کو اس ہفتے ایرانی نمائندوں سے ملنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ٹرمپ نے کہا "میرے خیال میں ایران مذاکرات کی میز پر آ چکا ہے، وہ معاہدہ چاہتے ہیں۔”انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ایرانیوں نے ذرائع سے امریکہ سے رابطہ کیا ہے۔تاہم، جب اُن سے پوچھا گیا کہ اگر مذاکرات ناکام ہو گئے تو امریکی فوجی کارروائی کا امکان کیا ہوگا، تو انہوں نے اس پر کوئی واضح جواب نہیں دیا۔

وائٹ ہاؤس کے ترجمان الیکس فائفر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ایکس” پر بتایا کہ”امریکی افواج دفاعی پوزیشن پر موجود ہیں اور یہ حکمت عملی بدستور جاری ہے۔ ہم امریکی مفادات کا دفاع کریں گے، لیکن ہم نے ایران پر حملے میں حصہ نہیں لیا۔”

Shares: