باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق خلیج عرب میں ایرانی فوج کی جنگی مشقوں کے دوران میزائل لگنے سے ایران کے ہی 20 ایرانی فوجی ہلاک ہوگئے۔
عرب نیوز کے مطابق خلیج عرب میں جاسک کے ساحل کے قریب ایرانی فوج کی جنگی مشقوں کے دوران جنگی بیڑے سے غلطی سے میزائل فائر ہوگیا جو ایرانی نیوی کی کشتی کنارک کو جا لگا جس کے نتیجے میں کشتی میں سوار 20 فوجی ہلاک ہوگئے۔
پاسداران انقلاب کے مطابق حادثہ انسانی غلطی کے باعث پیش آیا جب کہ میزائل لگنے کے نتیجے میں سینیئر کمانڈر کی ہلاکت کی بھی اطلاعات ہیں تاہم واقعہ سے متعلق مزید تحقیقات جاری ہیں۔
ایرانی بحریہ کا کہنا ہے کہ واقعہ کی تحقیقات کی جا رہی ہیں، ایران سے پہلے بھی ایسی غلطی ہو چکی ہے،جنوری میں رواں برس قاسم سلیمانی کی ڈرون حملے میں ہلاکت کے بعد ایران نے یوکرائن کے مسافر طیارے کو میزائل سے نشانہ بنا دیا تھا،.
اب میزائل حملے میں اپنے ہی فوجیوں کی ہلاکت پر ایرانی عوام میں غم و وغصہ اور ایرانی فوج کی قابلیت پر سوال ہے،
خبر رساں ادارے کے مطابق واقعہ اتوار کو پیش آیا، ایرانی بندرگارہی شہر جسک کے قریب واقعہ پیش آیا جہاں نیوی کی مشقوں کے دوران میزائل غلطہ سے فائر ہو گیا، یہ فوری طور پر واضح نہیں ہوا تھا کہ آیا اتوار کے حادثے میں انسانی غلطی یا ناقص آلات شامل تھے۔
ایران معمول کے مطابق خلیج فارس اور بحر عمان میں فوجی مشقیں کرتا ہے
گذشتہ ماہ امریک صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹویٹ کیا تھا کہ انہوں نے امریکی بحریہ کو ہدایت کی ہے کہ اگر ایرانی بحریہ خلیج فارس میں امریکی جہازوں کو ہراساں کرتے ہیں تو ایرانی کشتیوں پر گولی چلائیں۔ جس کے بعد ایران نے دھمکی دی کہ اگر امریکہ نے حملہ کیا تو بھر پور جوابی کاروائی کریں گے.
میزائل حملے میں جاں بحق 20 افراد کی لاشوں کو جنوبی بحیرہ پورٹ کے شہر چاہ بہار کے ایک اسپتال لے جایا گیا تھا ، کئی افراد لاپتہ ہو گئے جن کی تلاش جاری ہے.
ایرانی پارلیمنٹ کے سپیکر کا کہنا ہے کہ یہ حادثہ ہم سب کے لئے بہت افسوسناک ہے
واضح رہے کہ رواں سال کے اوائل میں امریکا اور ایران کے درمیان قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد صورتحال انتہائی کشیدہ تھی اور اسی دوران پاسداران انقلاب کی جانب سے غلطی سے یوکرینی مسافر جہاز کو میزائل سے نشانا بنایا گیا تھا جس کے نتیجے میں 176 افراد ہلاک ہوگئے تھے