ایران میں اسرائیل کے خلاف جاری کشیدگی اور جنگ کے دوران پاکستان کی جانب سے دی جانے والی حمایت کو ایرانی پارلیمنٹ میں خصوصی طور پر سراہا گیا ہے۔ ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے پارلیمنٹ میں اپنے خطاب کے دوران پاکستان کی بھرپور حمایت کا شکریہ ادا کیا، جس پر ایرانی ارکان نے زوردار انداز میں ‘پاکستان، شکریہ شکریہ’ کے نعرے بلند کیے۔

ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قالیباف نے اجلاس میں اسرائیل کی جانب سے ایران کے شہریوں پر کی جانے والی بزدلانہ اور بلا اشتعال حملوں کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے ایرانی قوم سے مخاطب ہو کر کہا کہ دشمن کے خلاف ہوشیاری اور اتحاد ناگزیر ہے تاکہ وطن کی حفاظت کی جا سکے۔اجلاس کے دوران شہید ہونے والے ایرانی فوجی کمانڈرز، اہلکاروں اور جوہری سائنسدانوں کو خراج تحسین پیش کیا گیا جنہوں نے ملک کی سلامتی کے لیے اپنی جان قربان کی۔

دوسری جانب، پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور اسرائیل کی بلا اشتعال جارحیت کی شدید مذمت کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ایران کے ساتھ مکمل یکجہتی میں کھڑا ہے اور اسرائیلی حملہ نہ صرف ایران کی خودمختاری بلکہ علاقائی سالمیت کی بھی خلاف ورزی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی حملہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے، اور ایران کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔

پاکستان نے ایران پر اسرائیلی حملے کا معاملہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھی اٹھایا۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے کہا کہ ایران کو اپنے دفاع کا مکمل حق حاصل ہے اور اسرائیل کی جانب سے جاری حملے نہ صرف ایران کی خودمختاری کو نقصان پہنچاتے ہیں بلکہ عالمی امن اور سلامتی کے لیے بھی خطرہ ہیں۔عاصم افتخار نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے علاقائی خودمختاری کی مسلسل خلاف ورزیاں معمول بنتی جارہی ہیں اور عالمی برادری کو اس حوالے سے سخت موقف اختیار کرنا چاہیے۔

Shares: