ایران کے وزیرِ خارجہ عباس عراقچی نے واضح کیا ہے کہ ایران نہ تو یورینیم کی افزودگی روکے گا اور نہ ہی اپنے میزائل پروگرام پر کسی قسم کے مذاکرات کرے گا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر اسرائیل نے دوبارہ حملہ کیا تو اس کے سنگین نتائج ہوں گے۔

ایران انٹرنیشنل کے مطابق عباس عراقچی نے الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ایران نے جون میں اسرائیل کے ساتھ ہونے والی جنگ کو مؤثر انداز میں سنبھالا اور اسے خطے میں پھیلنے سے روکا۔ ان کے مطابق ایران نئی جارحیت کے لیے مکمل طور پر تیار ہے اور اگر لڑائی دوبارہ شروع ہوئی تو اسرائیل کو ایک اور شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔عراقچی نے تصدیق کی کہ جنگ کے دوران ایرانی جوہری تنصیبات کو نقصان پہنچا، تاہم یورینیم افزودگی کی ٹیکنالوجی اور جوہری مواد محفوظ ہے اور اب بھی ان بمباری زدہ مراکز میں موجود ہے۔

ایرانی وزیرِ خارجہ نے کہا کہ تہران مغربی دباؤ قبول نہیں کرے گا، البتہ واشنگٹن کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات کے لیے تیار ہے تاکہ جوہری پروگرام پر ایک منصفانہ معاہدہ طے کیا جا سکے، تاہم انہوں نے واضح کیا کہ ایران حملے کے بعد کسی قسم کی رعایت نہیں دے گا

پرواز میں بم کی جھوٹی اطلاع، طیارہ ممبئی ایئرپورٹ پر اتار لیا گیا

اسرائیل کی جنگ بندی خلاف ورزیاں جاری، مزید 5 فلسطینی شہید

بھارت کے مندر میں بھگدڑ، 9 افراد ہلاک، 18 زخمی

پاکستان سے امریکا کے لیے براہ راست پروازوں کی بحالی میں پیش رفت

Shares: