پیر کے روز ایران کے سرکاری خبررساں ادارے ارنا کے مطابق اسرائیل نے ایران کے ریاستی نیوز چینل IRINN کے اسٹوڈیو کمپلیکس کو نشانہ بنایا۔ حملے کے وقت چینل پر براہِ راست نشریات جاری تھیں اور ایک اینکر لائیو شو پیش کر رہی تھی ا کہ زور دار دھماکے کی آواز سنی گئی۔

اسرائیلی فضائی حملے میں سرکاری نشریاتی ادارے IRIB کے متعدد ملازمین جاں بحق ہو گئے ہیں۔رپورٹ کے مطابق، یہ حملہ اس وقت کیا گیا جب سرکاری نیوز چینل IRINN کا لائیو نشریاتی سلسلہ جاری تھا۔ حملے کا نشانہ بننے والے ادارے کی عمارت شدید متاثر ہوئی، جب کہ متعدد ملازمین ملبے تلے دب کر جاں بحق ہو گئے۔اخبار نے سرکاری ذرائع کے حوالے سے کہا کہ جاں بحق ہونے والوں میں پروڈیوسر، ٹیکنیکل اسٹاف اور سیکیورٹی اہلکار شامل ہیں، جبکہ زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔

اسرائیلی وزیر دفاع نے اس حملے کے حوالے سے اپنے بیان میں کہا کہ "ایرانی پراپیگنڈا اور اشتعال انگیزی کا منبع جلد صفحہ ہستی سے مٹ جائے گا” اور ساتھ ہی تصدیق کی کہ "متاثرہ علاقے سے شہریوں کے انخلاء کا عمل شروع ہو چکا ہے۔”

دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ نے ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری شدید کشیدگی کے پیش نظر پیر کے روز اسرائیل کے لیے اپنی سفری ہدایت کو بلند ترین سطح یعنی سطح 4 پر پہنچا دیا، جس میں امریکی شہریوں کو سفر نہ کرنے کی سختی سے ہدایت کی گئی ہے۔محکمہ خارجہ نے امریکی سفارت کاروں کے خاندانوں اور غیر ہنگامی عملے کو اسرائیل سے رضاکارانہ طور پر روانہ ہونے کی اجازت دے دی ہے۔ اسی کے ساتھ امریکی سفارتخانے نے کہا ہے کہ "موجودہ سیکیورٹی صورتِ حال اور ایران و اسرائیل کے درمیان جاری تنازعے کے باعث تمام امریکی سرکاری ملازمین اور ان کے خاندانوں کو مزید اطلاع تک اپنے گھروں میں ہی رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔”تازہ ترین سفری ہدایت میں کہا گیا ہے کہ سیکیورٹی خدشات کے تحت بغیر پیشگی اطلاع کے امریکی سفارتخانہ اپنے ملازمین اور ان کے اہلِ خانہ پر یروشلم کے قدیمی شہر، مغربی کنارے اور دیگر مخصوص علاقوں کا سفر مزید محدود یا مکمل طور پر ممنوع کر سکتا ہے۔

محکمہ خارجہ کے مطابق "اسرائیل، بالخصوص تل ابیب اور یروشلم، میں سیکیورٹی صورتحال غیر متوقع ہے۔ امریکی شہریوں کو متنبہ کیا جاتا ہے کہ وہ چوکنا رہیں اور اپنی ذاتی سیکیورٹی کو بہتر بنانے کے اقدامات کریں، کیونکہ مارٹر حملے، راکٹ فائرنگ، مسلح ڈرون حملے اور میزائل حملے کسی بھی وقت بغیر پیشگی اطلاع کے ہو سکتے ہیں۔”

یہ پہلا موقع ہے کہ امریکی ہدایت میں واضح طور پر تل ابیب اور یروشلم کو خطرناک علاقوں میں شامل کیا گیا ہے۔امریکی محکمہ خارجہ نے امریکی شہریوں کو مغربی کنارے اور غزہ جانے سے بھی سختی سے روکا ہے۔ اس سے پہلے اسرائیل اور مغربی کنارے کے لیے سطح 3 کی ہدایت تھی، جس میں شہریوں کو ’سفر پر نظرِ ثانی‘ کی تلقین کی گئی تھی۔

Shares: