عراق میں بغداد ایئرپورٹ پر پھنسے پاکستانی زائرین کی واپسی متوقع

0
70

عراق میں بغداد ایئرپورٹ پر پھنسے پاکستانی زائرین کی وطن واپسی کی امید روشن ہوگئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق پاکستانی زائرین کو چند گھنٹوں میں وطن واپس لانے کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ سندھ کے گورنر کامران ٹیسوری نے اس سلسلے میں اہم اقدامات اٹھائے ہیں اور امید ظاہر کی ہے کہ بوئنگ 777 کے ذریعہ زائرین کی وطن واپسی 2 سے 3 گھنٹوں میں ممکن ہو جائے گی۔گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے بغداد ایئرپورٹ پر پھنسے پاکستانی زائرین کی واپسی کے حوالے سے اہم کردار ادا کیا۔ اسلام آباد میں ہونے والی ایک ملاقات کے دوران رکن قومی اسمبلی عبد الحمید نے گورنر سندھ سے ملاقات کی اور عراق میں پھنسے زائرین کی وطن واپسی کے سلسلے میں کی جانے والی کاوشوں پر ان کا شکریہ ادا کیا۔گورنر سندھ نے عراق میں موجود پاکستانی سفیر سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور زائرین کی جلد وطن واپسی کے لیے ضروری اقدامات پر زور دیا۔ عراقی سفیر نے یقین دہانی کروائی کہ زائرین کی واپسی کے لیے بھرپور اقدامات یقینی بنائے جا رہے ہیں اور تمام مسائل کو جلد از جلد حل کیا جائے گا۔یہ معاملہ اس وقت شروع ہوا جب بغداد ایئرپورٹ پر 50 سے زائد پاکستانی زائرین کے پاسپورٹ گم ہو گئے۔
یہ زائرین اربعین کے موقع پر عراق گئے تھے اور وطن واپسی پر انہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ زائرین نے بتایا کہ وہ صبح 4 بجے سے بغداد ایئرپورٹ پر موجود ہیں اور ان کی پرواز صبح 9 بجے انہیں چھوڑ کر اسلام آباد روانہ ہوگئی۔ بغداد میں پھنسے زائرین نے وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف اور وزیر داخلہ محسن نقوی سے مدد کی اپیل کی تھی۔ زائرین نے کہا کہ ان کے پاسپورٹ انتظامیہ کو نہیں مل رہے اور انہیں بتایا نہیں جا رہا کہ وہ وطن کب اور کیسے واپس جائیں گے۔ زائرین نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا تھا کہ ہنگامی طور پر خصوصی پرواز کے ذریعہ ان کی فوری واپسی کو یقینی بنایا جائے۔گورنر سندھ کی کاوشوں اور عراق میں پاکستانی سفارت خانے کے تعاون سے زائرین کی واپسی کی راہ ہموار ہو چکی ہے۔ توقع کی جا رہی ہے کہ تمام زائرین کو جلد وطن واپس لایا جائے گا، جس سے ان کے خاندانوں کی بے چینی کا خاتمہ ہو گا۔پاکستانی زائرین کے لیے یہ ایک خوش آئند خبر ہے کہ حکومت اور متعلقہ ادارے ان کی مدد کے لیے سرگرم ہیں، اور جلد ہی وہ اپنے وطن واپس پہنچ جائیں گے۔

Leave a reply