عراق میں اڑھائی ارب ڈالر کی چوری میں ملوث ملزم فرار کی کوشش میں ائیر پورٹ سے گرفتار

0
65

عراق میں اڑھائی ارب ڈالر کی چوری میں ملوث تاجرکو ائیر پورٹ پر فرار ہوتے ہوئے گرفتار کر لیا گیا-

باغی ٹی وی : عراقی وزارت داخلہ کی طرف سے جاری ایک بیان کے مطابق عراقی سیکورٹی فورسز نے پیر کے روز ایک تاجر کو 2.5 ارب ڈالر کے ٹیکس فنڈز کی "چوری” میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔

عراق میں اڑھائی ارب ڈالر کی چوری: عدالت نے فنانس کمیٹی کے رکن کو طلب کر لیا

وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ ملزم کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ عراق چھوڑنے کی کوشش کر رہا تھا۔

وزیر داخلہ عثمان الغنیمی کی جانب سے جاری بیان میں مزید بتایا گیا کہ نور زہیر جاسم کو بغداد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ ایک نجی طیارے کے ذریعے ملک چھوڑنے کی کوشش کر رہا تھا۔

سرکاری سالمیت کمیشن نے پیر کو ایک بیان میں کہا کہ مشتبہ شخص کمپنی ’’المبدعون‘‘ آئل سروسز لمیٹڈ کا ڈیلیگیٹڈ ڈائریکٹر ہے اور وہ رافدین بنک کی برانچوں میں جمع ٹیکس ڈیپازٹس کی چوری میں ملوث ملزمان میں سے ایک ہے۔

سعودی عرب کیخلاف ٹوئٹس کرنے پر امریکی شہری کو 16 سال قید کی سزا

واضح رہے کہ ٹیکس اتھارٹی کے جاری کردہ ایک سرکاری خط میں انکشاف کیا گیا تھا کہ 2.5 ارب ڈالر ستمبر 2021 اور اگست 2022 کے درمیان سرکاری بنک ’’رافدین‘‘ سے 247 چیکس کے ذریعہ نکالے گئے تھے۔ یہ چیک پانچ کمپنیوں کو جاری کئے گئے تھے۔

تجارتی کمپنیاں اور حکومت کے ساتھ لین دین کرنے والے افراد کو ایک مخصوص رقم جمع کروانے کی ضرورت ہے، جس سے ٹیکس بعد میں کاٹا جائے گا اس کے بعد، کمپنیاں اور لوگ اپنے ڈپازٹس سے جو بچا ہوا ہے اسے نکالنے کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔

عدلیہ نے اس معاملے پر ٹیکس اتھارٹی کے متعدد عہدیداروں کے بیانات سنے تھے، اور ان کمپنیوں کے مالکان کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ بھی جاری کیے تھے جن پر فنڈز نکالنے کا الزام تھا۔

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے "پرسیپشنز آف کرپشن” انڈیکس میں عراق کا نمبر 180 میں سے 157 ہے۔ عراق کے متعلق خیال کیا جاتا ہے کہ یہاں بدعنوانی کے معاملات میں استغاثہ اکثر ثانوی عہدوں پر تعینات اہلکاروں کو نشانہ بناتا ہے۔

امریکی صدراپنے ہی باغ میں کھو گئے،وائٹ ہاؤس کا راستہ کدھر ہے؟گارڈز سے استفسار،ویڈیو وائرل

عراق کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی جینن بلاسچارٹ نے اکتوبر کے اوائل میں کہا تھا کہ "عراق میں رشوت ستانی اداروں میں بدعنوانی کی بڑی وجہ ہے انہوں نے مزید کہا کہ میں سچ کہوں تو کوئی بھی رہنما اس سے محفوظ رہنے کا دعویٰ نہیں کر سکتا۔

Leave a reply