عراق میں امریکہ کے ایک اور فوجی قافلے پر حملہ

: عراق میں امریکہ کے ایک اور فوجی قافلے پر حملہ
باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق : عراق میں امریکہ کے ایک اور فوجی قافلے پر حملہ ہوا ہے۔ دوسری جانب عراق کے استقامتی گروہ النجبا نے کہا ہے کہ امریکہ کو عراق میں ایک بار پھر شکست کا سامنا کرنا پڑے گا

عراق کے صابرین نیوز چینل نے اعلان کیا ہے کہ یہ حملہ شمالی عراق کے صوبے صلاح الدین میں ہوا جہاں سڑک کے کنارے تین بم دھماکے اس وقت ہوئے جب امریکہ کے دہشت گرد فوجیوں کا قافلہ وہاں سے گذر رہا تھا۔

مزاحمتی گروہ اصحاب الکہف نے اس کارروائی کی ذمہ داری قبول کی ہے۔امریکہ کے دہشت گرد فوجی قافلے پر حملہ ہونے کے بعد امریکہ کی کئی فوجی گاڑیاں آگ کے شعلوں میں تبدیل ہو گئیں۔عراق میں ہونے والا یہ حملہ، امریکہ کے دہشت گرد فوجیوں پر چند گھنٹے کے دوران تیسرا حملہ ہے۔

اس سے قبل بدھ کے روز عراق کے مختلف صوبوں میں دہشت گرد امریکی فوج کے تین قافلوں کو سڑک کنارے نصب کئے گئے بم دھماکوں سے نشانہ بنایا گیا تھا۔عراق میں حالیہ مہینوں کے دوران امریکی فوجی اڈوں اور امریکی فوجی قافلوں پر بارہا حملہ ہوا ہے۔

دوسری جانب عراق کی استقامتی تحریک النجبا کے ترجمان نے کہا ہے کہ امریکہ کو آئندہ عشرے میں عراق میں ایک بار پھر شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔

نصر الشمری نے اپنے ٹوئٹر پیج پر لکھا ہے کہ عراق میں امریکی فوجی عنقریب پھر شکست سے دوچار اور مزاحمتی گروہوں کے حملوں اور کارروائیوں کے نتیجے میں ذلت و رسوائی کے ساتھ ملک چھوڑنے، اور پھر امریکہ کے یہ فوجی عراق سے محفوظ طور پر باہر نکلنے کے لئے منت و سماجت کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔

النجبا کے ترجمان نے کہا کہ وہ دن بہت جلد آئے گا اور دنیا ایک عشرے کے دوران عراق میں امریکہ کی غاصب و قابض فوج کی ایک اور شکست کا مشاہدہ کرے گی۔

امریکہ کے قابض فوجی سنہ دو ہزار تین سے عراق میں تعینات ہیں اور اس ملک کے مغربی صوبے الانبار میں عین الاسد فوجی اڈہ سب سے بڑا امریکی فوجی اڈہ ہے۔

قابل ذکر ہے کہ عراق کے بیشتر عوام اور گروہ اپنے ملک سے امریکہ کے دہشت گرد فوجیوں کے انخلا کے خواہاں ہیں اور عراق کی پارلیمنٹ نے بھی عراق سے امریکی فوجیوں کے انخلا کے بارے میں ایک بل کی منظوری دی ہے۔

Comments are closed.