مسلم لیگ ن کے رہنما عرفان صدیقی کا اکتوبر میں آئینی ترامیم کا دعویٰ
اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی نے اکتوبر میں آئینی ترامیم دوبارہ لانے کا دعویٰ کیا ہے۔ انہوں نے یہ بات انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔عرفان صدیقی نے پی ٹی آئی کے احتجاجوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کے مظاہرے کبھی بھی پرامن نہیں ہوتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "جمہوری احتجاج کرنے والوں کے سامنے رکاوٹیں نہیں آتیں، لیکن پی ٹی آئی کا ٹریک ریکارڈ دیکھیں۔” انہوں نے 25 مئی 2022 کے واقعے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس دن ڈی چوک میں پی ٹی آئی کے کارکنوں نے کئی درخت جلا دیے، اور اس وقت کے حالات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ لوگ اپنے لیڈروں کے قتل اور جلاوطنی کا سامنا کر چکے ہیں، لیکن ایسے مظاہرے کبھی بھی 9 مئی جیسا نہیں ہوئے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی کے احتجاجوں میں "پرلے درجے کی بد اخلاقی” ہوتی ہے۔ انہوں نے حال ہی میں لاہور میں پی ٹی آئی کے جلسے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہاں کوئی رکاوٹ نہیں تھی، اور انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ قانون کے مطابق چلنا ضروری ہے۔ صدیقی نے برطانیہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہاں تین افراد بغیر اجازت کے جلسہ کرنے نکلیں تو انہیں پانچ سال کی قید کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔آئینی ترامیم کے حوالے سے انہوں نے مزید کہا کہ "ہم اکتوبر کے پہلے یا دوسرے ہفتے میں آئینی ترامیم دوبارہ لائیں گے” اور نواز شریف بھی اکتوبر کے آغاز میں امریکہ جانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔