پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے پشاور سے تعلق رکھنے والے عہدیداروں نے نیوز کانفرنس میں اعلان کیا ہے کہ پارٹی کے سینئر رہنما اور سینیٹ کے امیدوار عرفان سلیم اپنے کاغذاتِ نامزدگی واپس نہیں لیں گے اور وہ آئندہ ہونے والے سینیٹ انتخابات میں بھرپور حصہ لیں گے۔ عہدیداروں نے خبردار کیا ہے کہ اگر ان کا یہ جائز مطالبہ تسلیم نہ کیا گیا تو 21 جولائی کو خیبرپختونخوا اسمبلی کا گھیراؤ کیا جائے گا اور وزیراعلیٰ ہاؤس کے باہر احتجاج کیا جائے گا۔

نیوز کانفرنس میں پی ٹی آئی پشاور کے عہدیداروں نے زور دیا کہ عرفان سلیم پارٹی کے ایک مخلص اور وفادار کارکن ہیں جنہوں نے ہمیشہ پارٹی کی خدمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عرفان سلیم کو بطور سینیٹ امیدوار نامزد کرنا کارکنوں کے ساتھ انصاف ہے اور ان کی جگہ کسی اور کو نامزد کرنا پارٹی کارکنوں کے جذبات کی توہین ہوگی۔ی ٹی آئی رہنماؤں نے اس موقع پر پارٹی قیادت پر شدید تنقید کی اور الزام عائد کیا کہ پارٹی میں واقعی محنت کرنے والے مخلص کارکنوں کو نظر انداز کر کے باہر سے آئے ہوئے اور مالی وسائل کے حامل افراد (جنہیں عموماً ‘اے ٹی ایمز’ کہا جاتا ہے) کو ٹکٹ دی جا رہی ہے، جو کہ پارٹی کی سالمیت کے خلاف ہے اور اس کو قبول نہیں کیا جائے گا۔

رہنماؤں نے واضح کیا کہ اگر ان کے مطالبات پر کوئی توجہ نہ دی گئی تو وہ 21 جولائی کو ہونے والے سینیٹ انتخابات کے موقع پر خیبرپختونخوا اسمبلی کا گھیراؤ کریں گے اور وزیراعلیٰ ہاؤس کے باہر احتجاج کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ سینیٹ الیکشن محض انتخابات نہیں بلکہ تحریک کی شروعات ہے اور اس کے بعد پارٹی میں بغاوت کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

Shares: