کیا انگریزی ایک بین الاقوامی زبان ہے؟؟؟فاطمہ قمر پاکستان قومی زبان تحریک

عموماً سننے میں آتا ہے کہ انگریزی ایک بین الاقوامی زبان ہے۔ اس لیے اس کو سیکھنے کا التزام بڑے تزک و احتشام سے کیا جاتا ہے۔ اور اس کو سیکھنے کے بعد اس پر اترایا بھی جاتا ہے۔ آئیے جائزہ لیا جائے کہ کیا انگر یزی واقعی ایک
بین الاقوامی زبا ن ہے؟
پاکستان کی غلام اشرفیہ انگریزی
کی بین الاقوامیت کا پراپیگنڈہ کر کے اسکے تسلط کاجواز پیدا کرتی ھےجبکہ حقیقت یہ ھےکہ انگلش صرف امریکہ برطانیہ آسٹریلیااورنیوزی لینڈ کی زبان ہے۔ کینیڈا کے آدھے حصےمیں ںولی جاتی ھے یورپ میں برطانیہ کےعلاوہ کہیں نہیں بولی جاتی. حتی کہ یورپی یونین کی کرنسی، جھنڈا اور پارلیمنٹ ایک مگر کیا اس کی زبان بھی ایک ھو یہ آج تک کسی نےنہیں سوچا!
انگلش کی محدودیت کا اس سےبڑا ثبوت اور کیا ھو گا؟ا دوسرا سوال یہ ہے کہ کیا انگریزی کی بین الاقوامیت صرف پاکستان تک ہی محدود ہے دنیا کہ کسی اور ملک نے بھی اس کی بین الاقوامیت کا پرچار اپنے اوپر بھی ایسے ہی مسلط کیا ہے جیسے یہ پاکستان میں ” تھوپی” گئی ہے؟
سوچیے گا ضرور ………!

Comments are closed.