اسحاق ڈار کو ملی کلین چٹ، مگر کہاں سے ، حکومت بھی جان کر ہوئی پریشان

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق انٹرپول نے اسحاق ڈار کے وارنٹ جاری کرنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے سابق وزیر خزانہ ہو کلین چٹ دے دی، انٹرپول نے حکومت پاکستان کی درخواست پر سابق وفاقی وزیر خزانہ ،مسلم لیگ ن کے رہنما اسحاق ڈار کی گرفتاری کیلئے ریڈ نوٹس جاری کرنے سے انکار کردیا اور انہیں کلین چٹ دیتے ہوئے ڈیٹا حذف کرنے کی ہدایت کردی۔

سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے انٹرپول کو ثبوت فراہم کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت انہیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنارہی ہے، میرا نام نہ تو پانامہ لیکس میں ہے اور نہ ہی 20 اپریل 2017 کے سپریم کورٹ کے فیصلے میں موجود ہے۔

اسحاق ڈارکے بارے حکومت نے ایسا کام کیا کہ مسلم لیگ ن مشکل میں

انٹرپول نے اسحاق ڈارکو خط لکھ کر اطلاع دی ہے کہ آپ کسی ریڈ نوٹس پر نہیں ،حکومت پاکستان نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی گرفتاری کا وارنٹ جاری کرنے کی درخواستانٹروپول کو دی تھی ،انٹرپول کے جنرل سیکریٹریٹ نے انٹرپول کے تمام نیشنل سینٹرل بیوروز کو پیغام بھجوا دیا ہے کہ وہ اپنے سسٹم سے اسحاق ڈار کے بارے میں تمام ڈیٹا حذف کردیں، اس طرح انہیں اس بات کی کلین چٹ دے دی گئی ہے کہ وہ انٹرپول کے نوٹس پر نہیں ہیں۔

سابق وزیر خزانہ کو وطن واپس لانے کے لیے ایف آئی اے کی جانب سے ریڈ وارنٹ جاری کرتے ہوئے انٹرپول کو درخواست دی گئی تھی۔

اسحاق ڈار کے خلاف منی لانڈرنگ کی بھی تحقیقات کا آغاز

اسحاق ڈار کے خلاف ریفرنس، سماعت ملتوی

واضح رہے کہ پاکستان کی سب سے بڑی عدالت سپریم کورٹ کے 28 جولائی 2017 کے پاناما کیس کے فیصلے کی روشنی میں نیب نے اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا ریفرنس دائر کیا تھا۔ اسحاق ڈار اور ان کے اہل خانہ کے 831 ملین روپے کے اثاثے ہیں جن میں مختصر مدت کے دوران 91 گنا اضافہ ہوا۔ سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف اسلام آباد کی احتساب عدالت میں آمدن سے زیادہ اثاثوں کے ریفرنس میں مسلسل غیر حاضری کے سبب انھیں اشتہاری قراردے چکی ہے، عدالت نے اسحاق ڈار کی جائیدار قرق کرنے کے بھی احکامات جاری کئے ہوئے ہیں. سابق وزیر خزانہ علاج کی غرض سے لندن گئے لیکن تاحال پاکستان واپس نہ آئے.

Shares: