اسلام آباد : وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے پاکستان میں امریکا کے سفیر ڈونلڈ بلوم،چینی سفیر، سری لنکا کے وزیر مملکت برائے خزانہ اور برطانوی ہائی کمشنر کرسچن ٹرنر کی علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں ہوئی ہیں۔

امریکی سفیر سے ہونے والی ملاقات کے اعلامیے کے مطابق ملاقات میں وزیر خزانہ نے امریکا سے اقتصادی اور تجارتی شعبوں میں دو طرفہ تعلقات کو اجاگر کیا، وزیر خزانہ نے امریکی سفیر کو سیلاب کے بعد کی تعمیر نو اور بحالی کے منصوبوں کے بارے میں آگاہ کیا۔


اعلامیے کے مطابق ملاقات میں دو طرفہ مشترکہ دلچسپی کے دیگر امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزارت خزانہ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق امریکی سفیر نے سیلاب کے بحران سے پاکستان کو ہونے معاشی نقصانات کا اعتراف کیا اور کہا کہ امریکی حکومت اس مشکل گھڑی میں پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ امریکا نے ہمیشہ مشکل وقت میں پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا ہے۔

علاوہ ازیں وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے برطانوی ہائی کمشنر کرسچن ٹرنر کی بھی ملاقات ہوئی۔

اس حوالے سے جاری اعلامیے کے مطابق یو این ڈی پی کے کنسلٹنٹ سر مائیکل باربربھی برطانوی ہائی کمشنرکے ہمراہ تھے، وزیرخزانہ نے ملک کی مجموعی اقتصادی صورتحال سے برطانوی ہائی کمشنر کو آگاہ کیا۔


اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان اپنی بیرونی مالیاتی ذمہ داریوں کو پورا کر رہا ہے، پاکستان نے حال ہی میں ایک ارب ڈالر کے بانڈز کی ادائیگی کی ہے۔

وزیرخزانہ نے سیلاب کے بعد جاری تعمیر نو اور بحالی کے پروگرام کے بارے میں بھی برطانوی ہائی کمشنر کو بتایا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ مجموعی طور پر تعمیر نو اور بحالی کا مرحلہ پانچ سات مالی برسوں تک جاری رہےگا، موجودہ حکومت کا مقصد معاشی اور مالی استحکام کو یقینی بنانا ہے۔

اعلامیے کے مطابق برطانوی ہائی کمشنر نے سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے حکومتی اقدامات کوسراہا اور سیلاب متاثرین کیلئے برطانوی حکومت کی جانب سے ہرممکن مدد کی پیشکش کی۔


دوسری جانب وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار سے سری لنکا کے وزیر مملکت برائے خزانہ شیہان سیماسنگھے نے آج ملاقات کی۔ وزیر خزانہ نے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور سری لنکا کے وزیر مملکت کو ان کے مشکل وقت میں مکمل تعاون اور تعاون کی پیشکش کی۔


جبکہ عوامی جمہوریہ چین کے سفیر ایچ ای مسٹر نونگ رونگ نے آج وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار سے ملاقات کی اور دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی اور مالیاتی شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے پر تبادلہ خیال کیا۔

Shares: