اسلام آباد: وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور قائم مقام امریکی نائب وزیر خارجہ جان باس کے درمیان اہم ملاقات ہوئی، جس میں پاکستان اور امریکہ کے مابین دو طرفہ تعلقات، تعاون کے جاری منصوبے اور خطے کی بدلتی ہوئی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ یہ ملاقات دونوں ممالک کے درمیان باہمی روابط کو مزید مستحکم کرنے کے لیے ایک اہم قدم قرار دی جارہی ہے۔قائم مقام امریکی نائب وزیر خارجہ جان باس نے حکومت پاکستان کے ساتھ قریبی تعاون میں دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان مزید مستحکم تعلقات کی امید ظاہر کی۔ انہوں نے پاکستان کی جانب سے مختلف عالمی فورمز پر کی جانے والی کوششوں کو سراہا اور پاکستانی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
جان باس نے وزیر خارجہ اسحاق ڈار کو پاکستان کے اقوام متحدہ سلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن کے طور پر منتخب ہونے پر مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان کے لیے ایک بڑا اعزاز ہے اور امریکہ کو توقع ہے کہ دونوں ممالک عالمی امن و سلامتی کے حوالے سے مزید قریبی تعاون کریں گے۔ اس موقع پر اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم پر عالمی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔ملاقات میں وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے پاکستان اور امریکہ کے درمیان مثبت اور نتیجہ خیز روابط کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعاون نہ صرف دو طرفہ تعلقات کے فروغ کے لیے اہم ہے بلکہ خطے میں امن و استحکام کے لیے بھی ناگزیر ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ملاقات میں علاقائی صورتحال پر بھی بات چیت کی گئی۔ اس حوالے سے امریکی نائب وزیر خارجہ نے پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر سے بھی ملاقات کی، جس میں دہشتگردی اور شدت پسندی کے خلاف اقدامات، خطے میں استحکام اور افغانستان کی صورتحال پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ جان باس نے افغانستان سے متعلق پاکستان کے کردار اور افغان مہاجرین کی آبادکاری میں مدد پر شکریہ ادا کیا۔اس اہم ملاقات میں امریکی پرنسپل ڈپٹی اسسٹنٹ سیکریٹری الزبتھ ہورسٹ بھی موجود تھیں۔ انہوں نے بھی پاکستان کی عالمی فورمز پر مثبت کردار کی تعریف کی اور دونوں ممالک کے درمیان مستقبل میں مزید قریبی تعاون کی توقع ظاہر کی۔یہ ملاقات ایسے وقت میں ہوئی ہے جب دونوں ممالک کے درمیان مختلف چیلنجز اور مسائل کے باوجود تعلقات میں بہتری کے امکانات نظر آ رہے ہیں۔

اسحاق ڈار کی امریکی نائب وزیر خارجہ سے ملاقات: دو طرفہ تعلقات پر گفتگو
Shares: