جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما حافظ محمد ادریس کا کہنا ہے کہ اسلام کا عادلانہ نظام ہی تمام مشکلات کا حل ہے۔
باغی ٹی وی : منصورہ میں مرکزی تربیت گاہ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما حافظ محمد ادریس نے کہا ہے کہ قانون کی حکمرانی اور بے لاگ احتساب، عدل کی بلاامتیاز فراہمی اور تمام انسانوں کے جملہ بنیادی حقوق کا تحفظ اسلام کے وہ انمول ہیرے ہیں جو مدینہ کی اسلامی ریاست کی بنیادی شناخت تھی۔ قانون کی نظروں میں نہ کوئی بڑا تھا، نہ چھوٹا۔ جس کسی نے جتنی غلطی کی ہے، قرآن و سنت کی روشنی میں اسے اس کی سزا ملے گی۔
بلدیاتی انتخابات،کراچی اور حیدر آباد ڈویژن میں پیپلز پارٹی کو دیگر جماعتوں پر برتری
انہوں نے کہا ہے کہ ہر جرم کی حدود و تعزیر متعین اور معروف تھیں۔ خلیفہئ وقت یا ان کے خاندان کا کوئی فرد بھی قانون سے مستثنیٰ نہیں تھا۔ امت مسلمہ کا بہت بڑا المیہ ہے کہ آج وہ لاقانونیت اور ظلم و جبر کا شکار ہے جب کہ غیر مسلم مغربی دنیا نے اسلام قبول کرنے سے انکار کر کے بھی ہمارے زریں اصولوں کے مطابق اپنا نظام اور قانون ترتیب دے لیا ہے۔
حافظ ادریس نے کہا کہ پاکستان اسلام کے نام پر حاصل کیا گیا ہے۔ ہمارا دستور بھی یہ اعلان کرتا ہے کہ حاکمیت اعلیٰ اللہ تعالیٰ کی ہے، یہاں آبادی کی اکثریت مسلمان ہے، ہمارا لمیہ یہ ہے کہ حکمرانوں نے نہ اپنے دین ایمان کا کبھی خیال و اہتمام کیا، نہ دستور کوکوئی اہمیت دی ہے اور نہ ہی بنیادی انسانی اخلاقیات کا مظاہرہ کیا ہے۔ اسی کے نتیجے میں آج اس عظیم ملک اور واحد مسلمان ایٹمی قوت کو ہر جانب سے خطرات نے گھیر لیا ہے۔
امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کراچی الیکشن کے نتائج میں تاخیر پر تحفظات کا اظہار
جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما کا کہنا تھا کہ اس دلدل سے نہ امریکا نکال سکتا ہے، نہ آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک، اس کا حل ایک ہی ہے کہ اسلامی نظام زندگی کو اپنایا جائے، انصاف کا نظام اور عدل کی حکومت ہو اور کرپشن و غنڈہ گردی کا خاتمہ ہو۔ انھوں نے کہا کہ عوام کو اب اپنے حقوق کے لیے اٹھ کھڑا ہونا چاہیے اور آزمائے ہوئے لوگوں کو مسترد کر کے دیانت دار اور اہل قیادت کو سامنے لانا چاہیے۔