36.219 ارب روپے مالیت کے اہم ترقیاتی منصوبوں کی منظوری

0
173
mansoba

مرکزی ترقیاتی ورکنگ پارٹی نے 36.219 ارب روپے مالیت کے اہم ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دی

ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن، ڈاکٹر محمد جہانزیب خان کی صدارت میں منعقدہ مرکزی ترقیاتی ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی) نے مختلف شعبوں بشمول ہاؤسنگ و فزیکل پلاننگ، مواصلات و ٹرانسپورٹ، اور آبی وسائل سے متعلق اہم ترقیاتی منصوبوں پر غور کیا۔اجلاس میں سیکرٹری پلاننگ جناب اویس منظور سمرا، پلاننگ کمیشن کے ارکان، متعلقہ وزارتوں کے اعلی عہدیداران، صوبائی اداروں و محکمہ جات اور وزارت منصوبہ بندی کے سینیئر حکام نے شرکت کی۔

سی ڈی ڈبلیو پی نے 36.219 ارب روپے مالیت کے 4 اہم منصوبوں کا تفصیلی جائزہ لیا۔ ان میں سے 3 منصوبوں کو قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی (ای سی این ای سی) کی طرف سے مزید غور کرنے کی سفارش کی گئی جبکہ 1 منصوبے کو سی ڈی ڈبلیو پی میں منظور کر لیا گیا۔

واضح رہے کہ آج کے سی ڈی ڈبلیو پی اجلاس میں سیلاب کے بعد کی بحالی اور تعمیر نو سے متعلق پیش کردہ منصوبے اور اقدامات اہم ترجیح رہے۔ سیلاب 2022 کے بعد کی بحالی پروگرام کے تحت چار منصوبوں پر غور کیا گیا جن میں صوبہ بلوچستان میں سیلاب کے بعد کی بحالی کے لئے ”پبلک ہیلتھ انجینیئرنگ/واٹر سپلائی”، روڈ انفراسٹکچر”، “اریگیشن انفراسٹرکچر”، “با اختیار نوجوان پروگرام برائے بلوچستان” شامل ہیں۔ سیلاب 2022 کے بعد کی بحالی کے پروگرام کے تحت روڈ انفراسٹکچر یعنی CW&PPHD کے منصوبے کو، جس کی کل لاگت 13,809.544 ملین روپے ہے، کو حتمی منظوری کے لئے ایکنک بھجوا دیا گیا۔ ورلڈ بینک کی طرف سے فنڈز فراہم کیے جانے والے اس منصوبے کا مقصد معیاری اور جدید طرز تعمیر کے ذریعے سڑکوں اور پلوں کی تعمیر کے ذریعے نقل و حمل کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانا ہے، جس سے مقامی آبادیوں کے لیے سفر کا وقت بہت کم ہو جائے گا۔

اس کے علاوہ، سیلاب 2022 کے بعد کی بحالی کے پروگرام کا ایک اور اہم منصوبہ، "IntegratedFlood Resilience & Adaptation پروگرام یعنی(IFRAP)”، جس کی مالیت 11,360 ملین روپے ہے، کو بھی ایکنک بھجوانے کی سفارش کی گئی۔ یہ منصوبہ بلوچستان کے مختلف اضلاع پر مشتمل پسماندہ علاقوں کی ترقی کو یقینی بنائے گا۔ اس کا مقصد زراعت اور لائیو اسٹاک کے فروغ کے ذریعے معیار زندگی میں بہتری لاناہے، اسی طرح اس منصوبے کے نتیجے میں ماحولیاتی تبدیلیوں اور درپیش خطرات سے عہدہ براہ ہونے کے لئے مربوط نظام کے قیام میں مدد ملے گی۔

آبپاشی کے انفراسٹرکچر کا منصوبہ، جس کی کل لاگت کا تخمینہ 8250 ملین روپے ہے، کو بھی ایکنک بھجوا دیا گیا۔ ورلڈ بینک کے قرضے کے ذریعے مالی اعانت پر مبنی یہ منصوبہ سیلاب سے متاثرہ بنیادی ڈھانچے کی بحالی اور بلوچستان کے اندر سیلابی نقصانات سے بچاؤ کے لئے جدید انفراسٹرکچر فراہم کرنے میں مددگار ثابت ہوگا، اس منصوبے سے ایک لاکھ ایکڑ اراضی پر پھیلے آبپاشی کے نظام کی بحالی اور اسے ٹھوس بنیادوں پر استوار کرنے میں مدد ملے گی جس کے نتیجے میں زرعی پیداوار میں نمایاں اضافہ، سیلاب سے ہونے والے معاشی نقصانات کی روک تھام اور اس علاقے میں معاش میں بہتری لائی جا سکے گی۔

2800 ملین کے تخمینے کا ایک اور اہم منصوبہ “پبلک ہیلتھ انجینئرنگ / واٹر سپلائی انفراسٹرکچر)” سی ڈی ڈبلیو پی فورم نے منظورکر لیا۔ اس منصوبے کا مقصد سیلاب سے مختلف اضلاع اور متاثرہ واٹر سپلائی انفراسٹرکچر کی بحالی اور پانی کی ترسیل و فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔

Leave a reply