اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے احتجاج کے حوالے سے اٹک تھانے میں سابق وزیراعظم عمران خان سمیت متعدد کارکنان اور رہنماؤں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ یہ ایف آئی آر تھانہ کے ایس ایچ او سجاد حیدر کی مدعیت میں درج کی گئی ہے، جس میں پارٹی کے بانی عمران خان، علیمہ خان، اور عظمی خان سمیت 53 رہنما اور تقریباً 4 ہزار نامعلوم کارکنان نامزد کیے گئے ہیں۔ایف آئی آر میں نامزد دیگر ملزمان میں زین قریشی، شوکت بسرا، شیخ وقاص اکرم، عمر ایوب، نعیم حیدر پنجوتھہ، صنم جاوید، اور سلمان اکرم راجہ شامل ہیں۔ یہ ملزمان احتجاج کے دوران قانون نافذ کرنے والے اداروں کے خلاف ہنگامہ آرائی اور تشدد کے الزامات کا سامنا کر رہے ہیں۔مقدمے میں دہشت گردی سمیت 22 مختلف دفعات لگائی گئی ہیں۔ یہ مقدمہ موٹروے ایم ون پر کٹی پہاڑی پتھرگڑھ کے مقام پر ہونے والے احتجاج کے دوران درج ہوا ہے، جہاں مظاہرین نے پولیس پر ڈنڈوں اور پتھروں سے حملہ کیا۔ ایف آئی آر کے مطابق، اس تشدد کے نتیجے میں 3 ڈی ایس پیز سمیت 56 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔
احتجاج کی یہ صورت حال اس وقت پیدا ہوئی جب پی ٹی آئی کارکنان اور رہنما حکومت کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔ یہ مظاہرہ حکومتی پالیسیوں کے خلاف جاری تھا، جس نے پولیس کے ساتھ جھڑپوں کی صورت اختیار کر لی۔ ایف آئی آر میں موجود تفصیلات کے مطابق، پولیس اہلکاروں پر حملے کی شدت نے صورت حال کو مزید بگاڑ دیا، جس کے بعد قانونی کارروائی کی گئی۔اس واقعے کے بعد حکومت اور انتظامیہ نے حالات کو کنٹرول کرنے کے لئے سخت اقدامات اٹھائے ہیں۔ اس کے علاوہ، پی ٹی آئی کے رہنماؤں کے خلاف قانونی کارروائی کے ساتھ ساتھ ممکنہ مزید تشدد کو روکنے کے لئے سیکیورٹی کے انتظامات بھی سخت کر دیے گئے ہیں۔یہ مقدمہ پی ٹی آئی اور حکومت کے درمیان بڑھتے ہوئے تناؤ کی عکاسی کرتا ہے، جو ملک کی سیاسی صورتحال پر اثرانداز ہو سکتا ہے۔ جیسے جیسے یہ معاملہ آگے بڑھے گا، عوام اور سیاسی جماعتوں کی نظریں اس پر مرکوز رہیں گی۔

اٹک:اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے احتجاج کے خلاف مقدمہ درج
Shares:







