اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی کابینہ کو توہینِ عدالت کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا

جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کیس میں رپورٹ پیش نہ کرنے پر نوٹس جاری کیا،جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کہا کہ چھٹیاں ختم ہونے کے بعد پہلے ورکنگ ڈے پر کیس کی آئندہ سماعت ہو گی،

عافیہ صدیقی کا کیس مقرر کرنے اور کاز لسٹ جاری نہ کرنے پر جسٹس سردار اعجاز اسحاق نےچیف جسٹس آفس پر اظہار برہمی کیا کہا آج کیس مقرر کیا لیکن کاز لسٹ ہی جاری نہیں کی گئیم کیا چیف جسٹس کے پاس کاز لسٹ پر دستظ کیلئے تیس سیکنڈز ہی نہیں؟ جج چھٹی کے دن عدالت میں انصاف مہیا کرنے کے لیے بیٹھنا چاہتاہے،ایک بار پھر ایڈمنسٹریٹیو پاور کو جوڈیشل پاور کے لیے استعمال کیاگیا، میں انصاف کو شکست کا سامنا نہیں کرنے دوں گا،ہائیکورٹ کی عزت کو برقرار رکھنے کے لیے میں اپنی جوڈیشل پاورز کا استعمال کروں گا۔

جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج کا روسٹر چیف جسٹس آفس ہینڈل کرتا ہے،
حکومت نے سپریم کورٹ میں میرے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی ہوئی ہے،جج اگر چاہے تو چھٹیوں میں بھی کام نہیں کر سکتا، میری چھٹیاں آج سے شروع ہونی تھیں، میں نے فوزیہ صدیقی کیس دیگر کیسز کے ساتھ آج مقرر کیا تھا،ہائیکورٹ کی عزت کو برقرار رکھنے کے لیے اپنی جوڈیشل پاورز کا بھرپور استعمال کروں گا،

واضح رہے کہ عدالت نے 10 دن پہلے ہی واضح طور پر 21 جولائی کی تاریخ دی جبکہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے انتظامی اختیارات والوں نے بنچ دستیاب نہیں لکھ کر جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان کی عدالت کی کازلسٹ ہی جاری نہیں کی

Shares: