اسلام آباد ہائی کورٹ ،توشہ خانہ ون کیس میں عمران خان اور بشری بی بی کی سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت ہوئی.
بیرسٹر علی ظفر اور نیب ٹیم کمرہ عدالت پہنچ گئی۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سماعت کی،بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ کیس میں میرٹ پر دلائل شروع کرنے سے پہلے کچھ کہنا چاہوں گا ، آپ نے مجھے کہا تھا کہ میں بانی پی ٹی آئی سے جیل میں ملاقات کر لوں ، مجھے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی ،مجھے اب لیگل ٹیم سے ان ڈائریکٹ ہدایات مل چکیں ہیں ، میں ان اپیلوں پر اپنے دلائل شروع کروں گا ،اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ ہم نے سائفر کیس سنتے ہوئے میوزک فیس کیا ہے،پھر بنچ پر بات آتی ہے دو ماہ ہو چکے فیصلہ نہیں ہوا ،اس کیس میں 342 بھی نہیں ہوا کچھ گواہوں پر جرح بھی نہیں ہوئی ،ہمیں دیکھنا پڑے گا کہ کیا ہم کیس کے میرٹ کی طرف جا بھی سکتے ہیں ،علی ظفر نے کہا کہ اس کیس میں غلطی پراسیکوشن کی ہے وہ میں آپ کو دکھاؤں گا ،امجد پرویز نے کہا کہ انہوں نے کورٹ زیچ کیا جس کے بعد یہ ہوا میں دکھاؤں گا ،
اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ ون کیس میں سزا کے خلاف اپیلیں میرٹ پر سننے کا فیصلہ کر لیا،توشہ خانہ ون کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت 27 نومبر تک ملتوی کر دی گئی،آئیندہ سماعت پر بیرسٹر علی ظفر میرٹ پر دلائل دیں گے ،
پی ٹی آئی احتجاج، انٹرنیٹ،موبائل سروس بند کرنے کا فیصلہ
پولیس چھاپے کے دوران چھت سے گرنے والے پی ٹی آئی کارکن کی موت
احتجاج کی کال،پی ٹی آئی کی گرفتاریوں کی حقیقت فرمائشی گرفتاری نے کی بے نقاب
دہشتگردی کی نئی لہر،ذمہ دار کون؟فیصلہ کن اقدامات کی ضرورت
ضمانت تو مل گئی پر عمران کی رہائی کا دور دور تک امکان نہیں








