اسلام آباد ہائیکورٹ،اٹارنی جنرل کی احمد فرہاد کی بازیابی کی یقین دہانی پر سماعت ملتوی

یقینی بنانا ہے کہ اسلام آباد سے کوئی بندہ اٹھایا نہیں جائے گا،جسٹس محسن اختر کیانی
islamabad highcourt

اسلام آباد ہائیکورٹ: شاعر احمد فرہاد کی بازیابی کی درخواست پر سماعت ہوئی

احمد فرہاد کی اہلیہ کی درخواست پر جسٹس محسن اختر کیانی نے سماعت کی،احمد فرہاد کی اہلیہ کے وکیل ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ عدالت کے سامنے پیش ہوئے، اٹارنی جنرل بھی عدالت کے سامنے پیش ہوئے،گزشتہ ہفتے سے احمد فرہاد اسلام آباد اپنے گھر کے باہر سے لاپتہ ہیں,لاپتہ صحافی احمد فرہاد کیس کی سماعت سے قبل کمرہ عدالت میں صحافیوں اور وکلا کی بڑی تعداد موجود تھی، سینئیر صحافی حامد میر بھی عدالت پہنچ گئے، آئی جی اسلام آباد بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے،

عدالت نے ایس ایس پی آپریشنز کو روسٹرم پر بلا لیا، جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا کہ آپ نے بیان لیا؟ ایس ایس پی آپریشنز نے کہا کہ بیان نہیں افسر کی غیر موجودگی میں جونئیر سے بات ہوئی ہے، انکی جانب سے رپورٹ سکریٹری دفاع کو بھیج دی گئی ہے،جسٹس محسن اخترکیانی نے استفسار کیا کہ جو بات انہوں نے بتائی ہے کیا وہ 161 کا بیان ہے؟ پولیس کو پتہ ہے انہوں نے کیا کرنا ہے عدالت تفتیش میں مداخلت نہیں کریگی،

وزیراعظم عدالت میں آ سکتا ہے تو سب آ سکتے ہیں اس سے بڑا تو کوئی نہیں،سیکرٹری دفاع کے پیش نہ ہونے پر جسٹس محسن اختر کیانی کے ریمارکس
سیکرٹری داخلہ عدالت میں پیش، سیکرٹری دفاع پیش نہ ہوئے،وکیل درخواست گزار نے کہا کہ جب بھی سیکرٹری دفاع کو بلایا جاتا ہے وہ پیش نہیں ہوتے،جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہی چیز تو ختم کرنی ہے، عدالت کے بلانے پر سب پیش ہونگے، اگر وزیراعظم عدالت میں آ سکتا ہے تو سب آ سکتے ہیں اس سے بڑا تو کوئی نہیں، یقینی بنائیں کہ سیکرٹری داخلہ آئندہ سماعت پر عدالت میں پیش ہوں،عدالت نے اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ مغوی کی بازیابی کیلئے آپ کو کتنا وقت چاہیے؟ اٹارنی جنرل نے کہا کہ چھ دن گزر گئے مگر مجھے تین دن چاہئیں، عدالت نے ایس ایس پی آپریشنز سے استفسار کیا کہ پولیس نے کیس میں کیا پراگریس کیا ہے ؟ ایس ایس پی آپریشنز نے کہا کہ ہم متعلقہ افسر کے پاس بیان ریکارڈ کرنے گئے تھے مگر وہ نہیں تھے،ہمیں وہاں سے یقین دہانی کرائی گئی کہ مغوی ان کے پاس نہیں ہے، جسٹس محسن اخترکیانی نے کہا کہ پولیس نے ہی تفتیش کرنی ہے کیونکہ پولیس پر ذمہ داری ہے،ایمان مزاری نے کہا کہ یہ کوئی پہلا کیس نہیں سب کو عدالت کے سامنے پیش ہونا چاہیے، جب بھی سیکرٹری دفاع کو نوٹس کیا وہ نہیں آئے،سیکرٹری دفاع عدالت پیشی کو توہین سمجھتے ہیں، اٹارنی جنرل نے کہا کہ سیکرٹری دفاع کی طبیعت ٹھیک نہیں تھی اسی وجہ سے پیش نہیں ہوسکے،عدالت نے اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے کو ختم کرنا ہے، آئندہ سماعت پر سیکرٹری دفاع کو لے آئیں، ایمان مزاری نے کہا کہ احمد فرہاد کس حالت میں ہے، کیسے ہونگے یہ ایک سیریس معاملہ ہے، بلوچستان کے کیسز میں ہم نے دیکھا کہ لاپتہ ہونے کے بعد مسخ شدہ لاشیں ملتی ہیں، جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ اس کیس میں ایسا کچھ نہیں ہوگا، اٹارنی جنرل یقین دہانی کرارہے ہیں، اٹارنی جنرل صاحب آپ سے بڑی امیدیں ہیں،عدالت نے کیس کی سماعت جمعہ تک کے لئے ملتوی کردی

اٹارنی جنرل منصور عثمان نے احمد فرہاد کی بازیابی کی یقین دہانی کروائی، اٹارنی جنرل نے کہا کہ میں ذمہ داری لیتا ہوں کہ احمد فرہاد کو ریکور کرینگے، جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ نے یقینی بنانا ہے کہ اسلام آباد سے کوئی بندہ اٹھایا نہیں جائے گا، اگر بندہ ریکور نہیں ہو گا تو یہ ریاست کی ناکامی ہو گی،اسٹیٹ کے نمائندوں کو چاہیے کہ اس بچی کے سر پر ہاتھ رکھیں، اسکو اپنے بچوں کی طرح سمجھیں۔اٹارنی جنرل نے کہا کہ تمام ذارائع استعمال میں لا کر اس کو ریکیور کریں گے ، جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ آپ ریکیور کروائیں گے؟ اٹارنی جنرل نے کہا کہ بالکل میں آپ کو یقین دہانی کرواتا ہوں آپ مجھے کچھ وقت دیں، عدالت دو سے چار دن کا وقت دے میں یقین دہانی کرواتا ہوں، جسٹس محسن اختر کیانی نے ایمان مزاری سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ اٹارنی جنرل ریاست اور ریاستی اداروں کو ریسکیو کر رہے ہیں، احمد فرہاد جلد گھر واپس پہنچ جائیں گے،

سرکاری اداروں کا یہ کام ہے کہ کرپٹ افسران کو بچانے کی کوشش کرے؟چیف جسٹس برہم

بلیک میلنگ کی ملکہ حریم شاہ کا لندن میں نیا”دھندہ”فحاشی کا اڈہ،نازیبا ویڈیو

بحریہ ٹاؤن،چوری کا الزام،گھریلو ملازمین کو برہنہ کر کے تشدد،الٹا بھی لٹکایا گیا

بحریہ ٹاؤن کے ہسپتال میں شہریوں کو اغوا کر کے گردے نکالے جانے لگے

سماعت سے محروم بچوں کے لئے بڑی خوشخبری

ایبٹ آباد میں "ہم جنس پرستی کلب” کے قیام کے لیے درخواست

Comments are closed.