اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے جسٹس بابر ستار کے پرائیویٹ سیکرٹری کے خط پر انکوائری کا حکم دے دیا ہے۔
یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا جب گزشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار کی ہدایت پر رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ کو ایک خط ارسال کیا گیا۔ اس خط میں کہا گیا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں ٹرانسفر ہو کر آئے اسٹاف کے بارے میں شکایات سامنے آ رہی ہیں کہ وہ سائلین سے رشوت لے رہے ہیں۔خط میں مزید کہا گیا کہ کورٹ کا اسٹاف سائلین اور وکلا سے رقم کا مطالبہ کرتا ہے، جس کے باعث عدالت میں بدعنوانی کی فضا بن گئی ہے۔ اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے انکوائری کا حکم دے دیا۔
انکوائری کے لیے رجسٹرار یار محمد ولانہ اور ایڈیشنل رجسٹرار اسٹیبلشمنٹ رائے محمد خان کو انکوائری افسر مقرر کر دیا گیا ہے۔ قائم مقام چیف جسٹس نے تین دن میں انکوائری رپورٹ طلب کی ہے تاکہ معاملے کی تحقیقات مکمل کی جا سکیں۔یاد رہے کہ رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ نے اس معاملے کو قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر کے سامنے پیش کیا تھا، جس کے بعد یہ انکوائری شروع کی گئی۔اس اقدام کا مقصد عدالتوں کے اندر بدعنوانی کو روکنا اور انصاف کے نظام کو صاف ستھرا بنانا ہے۔ انکوائری کے بعد اگر کوئی فرد ملوث پایا گیا تو ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
گرینڈ اپوزیشن الائنس میں شمولیت،جے یوآئی نے پی ٹی آئی کو شرائط بتا دیں
بھارتی فضائیہ کے دو طیارے ایک دن میں تباہ
ڈیرہ غازی خان :ادویات اسکینڈل، معطلیوں کی گونج، بڑی مچھلیاں محفوظ؟