اسلام آباد ہائیکورٹ نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 47 سے متعلق الیکشن ٹریبونل کو کارروائی سے روکنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔ یہ حکم پی ٹی آئی کے امیدوار شعیب شاہین کی درخواست پر جاری کیا گیا ہے، جنہوں نے این اے 47 کے نتائج کو چیلنج کیا تھا۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ، جسٹس عامر فاروق نے شعیب شاہین کی الیکشن پٹیشن پر حکم امتناع جاری کرتے ہوئے الیکشن ٹریبونل کو شعیب شاہین کی درخواست کی حد تک کارروائی سے روک دیا ہے۔ شعیب شاہین نے این اے 47 سے طارق فضل چوہدری کی کامیابی کو چیلنج کیا تھا اور اسے غیر قانونی قرار دینے کی درخواست کی تھی۔الیکشن ٹریبونل کو دیگر دو حلقوں سے متعلق کارروائی کی اجازت دی گئی ہے، لیکن اسلام آباد کے تینوں حلقوں کی سماعت کو 24 دسمبر تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔ شعیب شاہین کا کہنا تھا کہ انہوں نے اسلام آباد کے تینوں حلقوں کے نتائج کے حوالے سے کیس دائر کیا تھا اور عدالت نے آج ان کی درخواست منظور کرتے ہوئے حکم امتناع جاری کر دیا۔
دوسری جانب، انسداد دہشتگردی عدالت اسلام آباد نے پی ٹی آئی کے رہنما شعیب شاہین کی عبوری ضمانتوں میں 15 جنوری تک توسیع کر دی ہے۔ یہ ضمانتیں ڈی چوک پر پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران کی گئی کارروائیوں سے متعلق مقدمات میں دی گئی ہیں۔انسداد دہشتگردی عدالت کے جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے کیس کی سماعت کی اور شعیب شاہین کی عبوری ضمانتوں میں مزید توسیع کرنے کا فیصلہ دیا۔ اس موقع پر شعیب شاہین کے وکیل نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ ان کے موکل پر عائد الزامات میں کوئی حقیقت نہیں ہے اور انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ ان کی ضمانت میں توسیع کی جائے۔ عدالت نے وکیل کی درخواست کو منظور کرتے ہوئے 15 جنوری تک ضمانت میں توسیع کر دی۔شعیب شاہین نے ڈی چوک احتجاج کے دوران پی ٹی آئی کی جانب سے کیے گئے اقدامات کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے انسداد دہشتگردی عدالت میں درخواست دائر کی تھی، جس پر عدالت نے ان کی عبوری ضمانت منظور کی تھی۔
بھارتی لوک سبھا میں لڑائی،راہول گاندھی کیخلاف تھانے میں مقدمہ کی درخواست
ڈی جی سپورٹس بورڈ کی تعیناتی اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج








