اسلام آباد کے ایف 9 پارک کے قریب ایک تشدد کا واقعہ پیش آیا جس میں خواتین اور ملزم جمال کے درمیان راضی نامہ ہوگیا ہے۔ پولیس کے مطابق راضی نامہ ہونے کے بعد ملزم جمال کی 7 مارچ کو ضمانت منظور ہوچکی ہے۔
دوسری جانب خواتین اور ملزم کے درمیان ہونے والے معاہدے کا متن منظرعام پر آگیا ہے، جس کے مطابق خواتین نے مکمل تسلی کرنے کے بعد یہ تسلیم کیا ہے کہ جمال بے قصور ہے اور یہ مقدمہ محض غلط فہمی کی بنا پر درج کیا گیا۔ خواتین نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم نے جمال کے ساتھ راضی نامہ کرلیا ہے اور اگر عدالت جمال کو رہا کرتی ہے تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہوگا، اور اگر عدالت ملزم جمال کو بری کردے تو ہمیں اس پر بھی کوئی اعتراض نہیں۔خواتین کا کہنا تھا کہ وہ اس مقدمے کی مزید پیروی نہیں کرنا چاہتیں اور اس معاہدے پر تینوں خواتین کے دستخط موجود ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز ایف 9 پارک میں ایک معروف فوڈ چین کے سامنے سڑک پر خواتین کو زدوکوب کرنے کی ویڈیو منظرعام پر آئی تھی، جس میں ملزمان کو خواتین کو بالوں سے پکڑ کر گھسیٹتے ہوئے دیکھا جا سکتا تھا۔ پولیس نے متاثرہ خاتون کی مدعیت میں تھانہ مارگلہ میں ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ ایف آئی آر کے مطابق، مرکزی ملزم جمال نے 23 فروری کی رات اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر خواتین کو زدوکوب کیا اور ان سے 10 تولہ زیورات اور 20 لاکھ روپے نقد چھین لیے۔
اسلام آباد پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ 23 فروری کا ہے اور مقدمہ درج ہونے کے بعد پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کرلیا تھا۔ تین روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کر کے ملزم سے برآمدگی کی گئی، اور اس کے بعد چالان مجاز عدالت میں پیش کیا گیا، جس کے بعد ملزم کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔







