اسلام آباد کو آدھا شہر اور آدھا دیہات بنا دیا گیا، سپریم کورٹ چیئرمین سی ڈی اے پر برہم

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق نجی شاپنگ مال تجاوزات کیخلاف کیس کی سماعت سپریم کورٹ میں ہوئی، دوران سماعت جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کابینہ کے 5 ممبران نے پلان کی منظوری دینی ہے، یہ بتائیں لوگوں کو کس طرح سے فائدہ ہوگا؟ رپورٹ میں کچھ بھی آرڈر کے مطابق نہیں لکھا گیا،کراچی میں پیدل سفر کرتا ہوں، اسلام آباد پلان کے مطابق نہیں رہا،آدھا شہر اور آدھا دیہات بنا دیا گیا ، عمارتیں گرجاتی ہیں، کوئی نظام نہیں ،

جسٹس گلزار احمد نے مزید ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ابھی تک چیئرمین سی ڈی اے 2 عہدوں پرفائزہیں، چیئرمین سی ڈی اے نے عدالت میں کہا کہ11ارب کابجٹ ملاجوصرف اسلام آباد پرخرچ ہوگا، جس پر عدالت نے کہا کہ 11 ارب اگرلوگوں کے فائدے کیلئے نہ ہوں تو کیا فائدہ؟ ایکسپریس وے جا کرجودیکھا اس سے مایوسی ہوئی،

جسٹس گلزار احمد کا کہنا تھا کہ اسلام آبادخوبصورت شہر تھا،پلان کے مطابق تعمیر ہی نہیں کیا گیا،عمارتیں بنائی جاتی ہیں پھر گرائی جاتی ہین، آپ کثیرالمنزلہ عمارت کی اجازت کیسے دے رہے ہیں؟کیا اسلام آباد میں زلزلے نہیں آتے ؟عمارت کتنی شدت کا زلزلہ برداشت کرسکتی ہے معاملے کو کون دیکھتا ہے؟آپ نے سیاستدانوں کے کہنے پر کثیرالمنزلہ عمارت کی اجازت دےدی اسلام آباد میں کشمیر ہائی وے پر بل بورڈز لگے ہوئے،

چیئرمین سی ڈی اے نے عدالت میں کہا کہ گزشتہ ہفتے ہم نے عمارت کےقوائد بنادیئے ہیں جو پہلے موجود نہیں تھے،بورڈ اورلائٹس کی ذمہ داری میونسپل کارپوریشن اسلام آباد کی ہے

جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ ٹی وی کھول کر بیٹھ جائیں تو نئی عمارتوں کے اشتہارات نظر آتے ہیں، چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ سی ڈی اے کشمیر ہائی وے پر ایک لاکھ پودے لگا رہا ہے ،جسٹس گلزار احمد نے چیئرمین سی ڈی اے سے استفسار کیا کہ آخری عبوری حکم کا اندازہ ہے آپ کو ؟ آپ قانون کو سمجھ نہیں رہے یہی قانون پھانسی کے پھندے تک لے جاتا ہے،

جسٹس گلزار احمد نے میئر اسلام آباد سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ٹاپ سٹی والا علاقہ بھی کچی آبادی ہے سٹرکیں ہی نہیں ،وہاں بھی کوئی صفائی کوئی سٹرک نہیں وہ تو ایم سی آئی کی ناک کے نیچے ہے،جہاں دل کرےوہاں جاکرجھنڈالگا دیں کہ یہ اسلام آبادکی حدہے،ایک ہلتی ہوئی میٹروپورےاسلام آبادمیں چل رہی ہے،رکشے لے کر آئیں لوگوں کو اپنی ثقافت دکھائیں،

سپریم کورٹ میں پاک گلف سینٹورس کنسٹرکشن کیس کی سماعت 6ہفتوں تک ملتوی کر دی،

Shares: