ججزکا خط،اسلام آباد ،لاہور ہائیکورٹ بار،اسلام آبا بار،بلوچستان بار کا ردعمل
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چھ ججز کے سپریم جوڈیشل کونسل کو خط کے بعد پاکستان بھر کی بار کونسل متحرک ہو گئی ہیں،اسلام آباد ہائیکورٹ بار، لاہور ہائیکورٹ بار، بلوچستان ہائیکورٹ بار، اسلام آباد بار کا مؤقف سامنے آیا ہے.
ججز کا خط، اسلام آباد ہائیکورٹ بار کا انکوائری اور ملوث افراد کیخلاف کاروائی کا مطالبہ
اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی کابینہ کا ہنگامی اجلاس زیر صدارت ریاست علی آزاد ایڈ و و کیٹ سپریم کورٹ آف پاکستان صدر اسلام آباد ہائیکورٹ بارایسوسی ایشن منعقد ہوا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 معز زججز صاحبان کی جانب سے چیف جسٹس آف پاکستان کو جاری کئے گئے خط میں انٹیلی جنس اداروں کی طرف سے بے جا مداخلت کی بابت مراسلہ ارسال کیا گیا ہے اس حوالے سے اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کا موقف در ج ذیل ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ بارایسوسی ایشن ملک میں قانون کی حکمرانی، آئین کی بالا دستی اور آزاد اور خود مختار عدلیہ پر یقین رکھتی ہے۔ اس ضمن میں اسلام آباد ہائیکورٹ بارایسوسی ایشن قابل احترام چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس معاملے کی شفاف انکوائری کروائی جائے اور جو لوگ اس معاملے میں ملوث میں انکے خلاف قانونی کاروائی کی جائے۔اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کسی بھی ادارے کی دوسرے ادارے میں مداخلت کی بھر پور مذمت کرتی ہے،اسلام آباد با ئیکورٹ بار ایسوسی ایشن عدلیہ سے مطالبہ کرتی ہے کہ آزاد قانون اور آئین کے مطابق فیصلوں کو بے خوف وخطر یقینی بنایا جائے،اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسویسی ایشن ججز صاحبان کے اس اقدام کو سراہتی ہے جو انہوں نے دلیری اور بہادری کا مظاہر ہ کیا یہ کہ وہ ملک اور قومیں ترقی نہیں کرتیں جو رول آف لاء کی پاسداری نہ کرتی ہیں،یہ کہ مستقبل میں غیر قانونی اقدام کو روکنے کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ بارایسوسی ایشن اگر ضرورت پڑی تو عدلیہ کی آزادی کی خاطرہراول دستہ ثابت ہو گی اور ہر وہ اقدام اٹھائے گی جو آئین اور قانون کی بالادستی کیلئے ضروری ہوگا، اسلام آباد ہائیکورٹ بارایسوسی ایشن عدلیہ کی آزادی کی خاطر وکلا نمائندہ کنونش، ملک گیرو کلاء کنونشن بھوک ہڑتال اورتحریک سے بھی دریغ نہیں کرے گی۔
اسلام آباد بار کا ججز کے سپریم جوڈیشل کونسل کو لکھے گئے خط پر گہری تشویش کا اظہار
اسلام آباد بار ایسوسی ایشن نے بھی ججز کے خط کے بعد اعلامیہ جاری کیا ہے،اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اجلاس صدر اسلام آباد بار ایسوسی ایشن راجہ محمد شکیل عباسی کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے سپریم جوڈیشل کونسل کو لکھے گئے خط پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا۔ اسلام آباد بار ایسوسی ایشن عدلیہ کی آزادی اور خود مختاری کو آئین کا بنیادی وصف سمجھتی ہے. نظام عدل و انصاف پر عوام الناس کا اعتماد عدلیہ کی آزادی اور خود مختاری سے وابستہ ہے۔ عدلیہ کی آزادی پر حرف نظام عدل و انصاف اور معاشرے کیلئے شدید نقصان دہ ہے۔ اسلام آباد بار ایسوسی ایشن آئین و قانون کی عملداری، عدلیہ کی آزادی اور خود مختاری کے اصولوں کے ساتھ کھڑی ہے،اسلام آباد بار ایسوسی ایشن مطالبہ کرتی ہے کہ ججز کے پیشہ وارانہ امور کی آزادانہ ادائیگی کو یقینی بنایا جائے۔ تاکہ آئین کے مطابق بنیادی حقوق کا تحفظ اور انصاف کی بلا تفریق فراہمی ممکن ہو سکے
عدلیہ کے کام میں مداخلت قانون کی حکمرانی ،عدلیہ کی آزادی کے لیے سنگین خطرہ ہے،لاہور ہائیکورٹ بار
لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کا اسلام آباد ہائیکورٹ کے چھ ججز کا سپریم جوڈیشل کونسل کو خط لکھے جانے پر اعلامیہ سامنے آیا ہے، لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے ہمیشہ آئین کی بالادستی، قانون کی حکمرانی، عدلیہ کی آزادی، جمہوری نظام اور سویلین کی بالادستی کے لیے آواز اٹھائی ہے۔پاکستان کو ایک انتہائی سنگین صورتحال کا سامنا ہے جس میں ان مقاصد کو شدید خطرات لاحق ہیں ، اسلام آباد ہائی کورٹ کے چھ معزز ججوں کے سپریم جوڈیشل کونسل کو لکھے گئے خط سے واضح ہو گیا ہے، انٹیلی جنس ایجنسیوں کی عدلیہ اور عدالتی انتظامیہ کے کام میں مداخلت قانون کی حکمرانی اور عدلیہ کی آزادی کے لیے سنگین خطرہ ہے، ہم اسلام آباد کے چھ ججز کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے ایجنسیز کی جانب سے عدلیہ میں مداخلت کیے جانے کے سچ کو بےنقاب کیا،ہم چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے اس اقدام کو قابل تعریف نہیں سمجھتے جنہوں نے اپنے ججز کی حفاظت کے لیے کسی قسم کے عملی اقدامات بروئے کار نہیں لائے۔ ہم حساس اداروں کی جانب سے عدلیہ کے فیصلوں میں مداخلت اور اثر انداز ہونے کی پرزور مزمت کرتے ہیں، ہم حساس اداروں کے اپنی مرضی کے فیصلے لکھوانے کے عدلیہ پر دباؤ کی سخت مزمت کرتے ہیں۔ ہم فی الفور ان حساس اداروں کی شخصیات کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہیں جنہوں نے آئین اور قانون کو پامال کیا۔پاکستان بار کونسل اور پنجاب بار کونسل ے بعض منتخب اراکین کے ساتھ لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر اور دیگر منتخب عہدیداروں نے اس وقت اور پاکستان میں ہر جگہ عدلیہ کی آزادی کے دفاع میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججوں کے ساتھ کھڑے ہونے کا فیصلہ کیا ہے، ہم سپریم جوڈیشل کونسل سے ان ججوں کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کرتے ہیں جو ایسی خفیہ ایجنسیوں کے ساتھ تعاون کرتے ہیں اور اس طرح ملک میں انصاف کی انتظامیہ کو تباہ کر رہے ہیں۔ ہم چیف جسٹس سے توقع کرتے ہیں کہ وہ اعلیٰ عدالتوں کے ساتھ ساتھ ماتحت عدالتوں کے ججوں کے تحفظ کے لیے کام کریں گے تاکہ عدلیہ کی آزادی کو یقینی بنایا جا سکے اور ایسے حالات اور ماحول پیدا کیا جا سکے جس میں جج بغیر کسی خوف اور حمایت کے انصاف فراہم کر سکیں۔لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن لاہور میں وکلاء کا قومی کنونشن منعقد کرے گی،ہم عدلیہ کی آزادی، آزادانہ اور منصفانہ آئینی انتظام اور قانون کی حکمرانی کی حمایت کرتے ہیں.
ججز کا خط، چیف جسٹس آف پاکستان فوری طور پر سوموٹو نوٹس لیں،بلوچستان بار کونسل
بلوچستان بار کونسل نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے چھ ججز کے خط میں اداروں کی جانب سے عدالتوں میں مبینہ مداخلت کے معاملات پر چیف جسٹس آف پاکستان سے سومو ٹو لینے کا مطالبہ کیا ہے،بلوچستان بار کونسل نے اپنے ایک بیان میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے چھ جججز کی جانب سے لکھے گئے خط میں اداروں کی جانب سے عدالتوں میں مبینہ مداخلت کی معاملات پر تحفظات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد کے حجزکا خط تشویش ناک عمل ہے جو کہ آزاد عدلیہ پر ایک قدغن ہے، اس سے قبل بھی اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس شوکت صدیقی نے خفیہ اداروں کی جانب سے مداخلت پر تشویش کا اظہار کیا تھا اس وقت کے سپریم جوڈیشل کونسل نے خفیہ اداروں کی جانب سے مداخلت پر تشویش کا اظہار کیا تھا، اس وقت کے سپریم جوڈیشل کونسل نے خفیہ اداروں کے مداخلت پر تحقیقات کے بجائے معزز جج کو نوکری سے برخاست کیا اور سپریم کورٹ نے سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے کو مسترد کر کے معزز جج کو بحال کیا ، اسلام آباد ہائیکورٹ کے چھ ججز کا حالیہ خط اور اداروں کی جانب سے عدالتی امور میں مداخلت قابل مذمت ہے جو کہ کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں بیان میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ کہ چیف جسٹس آف پاکستان اس کا فوری طور پر سوموٹو نوٹس لیں بیان میں پاکستان بار کونسل سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ فوری طور پر ملک گیر وکلاء نمائندگان کا نفرنس ،اجلاس طلب کرکے آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں.
عدالتی معاملات میں مداخلت، اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کا سپریم جوڈیشل کونسل کو خط
ججز کا خط،انکوائری ہو،سپریم کورٹ میں اوپن سماعت کی جائے، بیرسٹر گوہر