اسلام آباد لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل 2024 کی منظوری: صدر نے دستخط کر دئے
اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری نے "اسلام آباد لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل 2024” کی منظوری دے دی ہے، جس کے بعد یہ بل قانون کا حصہ بن گیا ہے۔ اس بل کا مقصد اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2015 میں ترامیم کرنا ہے، جس کے ذریعے اسلام آباد کے بلدیاتی نظام میں اہم تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ نئے قانون کے بعد اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات ملتوی ہونے کا امکان بھی پیدا ہو گیا ہے۔صدر مملکت نے اس بل کی منظوری آئین کے آرٹیکل 75 کے تحت دی ہے، جس کے مطابق صدر مملکت کسی بل کو منظوری دے کر اسے قانون میں تبدیل کر سکتے ہیں۔ اسلام آباد لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل 2024 کا مقصد لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2015 میں ترامیم کرنا تھا تاکہ مقامی حکومت کے ڈھانچے میں تبدیلیاں لائی جا سکیں اور مقامی نمائندگی کو مزید مؤثر بنایا جا سکے۔
نئے ایکٹ کے تحت اسلام آباد کی ہر یونین کونسل کے 9 جنرل وارڈز ہوں گے۔ براہ راست انتخابات میں ووٹرز صرف ان 9 جنرل وارڈز کے امیدواروں کو ہی ووٹ دیں گے۔ اس تبدیلی کے تحت: یونین کونسل کے ہر وارڈ سے ایک جنرل ممبر کا انتخاب براہ راست عوامی ووٹ کے ذریعے کیا جائے گا۔ ترمیم کے مطابق، نو وارڈز کے علاوہ مخصوص نشستوں پر ممبران کا انتخاب کیا جائے گا، جن میں خواتین، نوجوان، اقلیت، اور مزدور یا کسان کی نشستیں شامل ہیں۔ یہ نشستیں بھی یونین کونسل کے منتخب ارکان کے ذریعے پر کی جائیں گی تاکہ مختلف طبقات کی نمائندگی کو یقینی بنایا جا سکے۔یونین کونسل کے چیئرمین اور وائس چیئرمین کا انتخاب**: آخری مرحلے میں یونین کونسل کے 13 منتخب ممبران آپس میں مل کر چیئرمین اور وائس چیئرمین کا انتخاب کریں گے۔ اس طریقے سے مقامی حکومت کا سربراہ منتخب کیا جائے گا، جو یونین کونسل کی قیادت کرے گا۔
نئے ایکٹ کی منظوری کے بعد اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کے ملتوی ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ ترامیم کے بعد، نئے انتخابی قوانین کے مطابق حلقہ بندیوں کی از سر نو ترتیب اور دیگر ضروری اقدامات کیے جائیں گے، جس کے لیے وقت درکار ہوگا۔ اس وجہ سے انتخابات کے عمل میں تاخیر ہو سکتی ہے۔اسلام آباد لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل 2024 کی منظوری پر سیاسی جماعتوں اور عوامی حلقوں میں مختلف ردعمل سامنے آ رہے ہیں۔ کچھ جماعتوں نے اس بل کو مقامی حکومت کے نظام میں بہتری کا قدم قرار دیا ہے، جبکہ کچھ نے خدشات کا اظہار کیا ہے کہ اس سے بلدیاتی انتخابات کے التوا اور جمہوری عمل میں تاخیر ہو سکتی ہے۔اسلام آباد لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل 2024 کی منظوری کے بعد اسلام آباد کے بلدیاتی نظام میں اہم تبدیلیاں کی گئی ہیں، جن سے مقامی نمائندگی کے نظام کو مضبوط بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔ تاہم، ان تبدیلیوں کے باعث انتخابات کے عمل میں ممکنہ تاخیر پر سیاسی اور عوامی ردعمل بھی سامنے آ رہا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ حکومت ان ترامیم کو نافذ کرنے کے لیے کیا اقدامات کرتی ہے اور آئندہ کے سیاسی منظرنامے پر ان کا کیا اثر پڑتا ہے۔