سپریم کورٹ میں ججز اور بیوروکریٹس کو پلاٹوں کی الاٹمنٹ کیخلاف کیس کی سماعت ہوئی
وکیل فیڈرل گورنمنٹ ہاوسنگ اتھارٹی نے عدالت میں کہا کہ گزشتہ سماعت پر سپریم کورٹ نے نوٹسزجاری کیے تھے، اٹارنی جنرل سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کئے تھے،جسٹس منیب اخترنے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ نوٹسز کی تعمیل نہیں ہو سکی، عدالت میں اٹارنی جنرل آفس سے بھی کوئی موجود نہیں ،فیڈرل ہاوسنگ اتھارٹی کے وکیل کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے پر حکم امتناعی کی استدعا کی گئی جس پر جسٹس منیب اختر نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ حکم امتناعی سے پہلے فریقین کو نوٹسز کی تعمیل ہونا ضروی ہے،
وکیل الاٹیز حافظ احسان کھوکھر نے عدالت میں کہا کہ ہائیکورٹ کا فیصلہ قانون کے برعکس ہے،ہائیکورٹ کے فیصلے سے سب سے زیادہ متاثر الاٹیز ہوئے ہیںہائیکورٹ نے از خود نوٹس کا اختیار استعمال کیا،سپریم کورٹ اس حوالے سے پہلے بھی فیصلہ کر چکی ہے ، سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل سمیت دیگر فریقین کو نوٹسز جاری کر دیئے کیس کی سماعت دو ہفتوں کیلئے ملتوی کردی گئی جسٹس منیب اختر کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی
بھنگ اورافیوم سے ادویات بنانےاورکاشت سےمتعلق کام شروع
حکومت خود بھنگ کی کاشت کرے گی: فواد چوہدری کا اعلان
بھنگ برائے علاج : بھنگ برائے فروخت:حکومت نے استعمال کے لیے طریقہ کار کی منظوری دے دی
واضح رہے کہ 2021 میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے گریڈ 22 کے افسران ، ججز اور سول سرونٹس کو پلاٹس کی الاٹمنٹ غیرقانونی قرار دے دی تھی ججز، افسران اور سول سرونٹس کو پلاٹس کی الاٹمنٹ کے حوالے سےدائردرخواست پر 20 اگست کو چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے حکم امتناع جاری کرتے ہوئے اسلام آباد ہائیکورٹ اور ضلعی عدلیہ کے ججوں کو پلاٹوں کی الاٹمنٹ معطل کردی تھی ریاض حنیف راہی ایڈوکیٹ کی درخواست پر محفوظ فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے سنایا تھا
فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاؤسنگ اتھارٹی ایف 14 ،ایف 15 کے مختلف کیٹگریز کے4700 پلاٹس کی قرعہ اندازی کی گئی تھی، جس میں چیف جسٹس گلزار احمد، سابق چیف جسٹس آف پاکستان انور ظہیر جمالی اور پانامہ کیس کا فیصلہ تحریر کرنے والے اعجاز افضل خان سمیت معروف ججز اور بیوروکریسی سے تعلق رکھنے والی شخصیات کے بھی پلاٹ نکلے تھے۔