آبپارہ سے حماس کی اپیل پر امدادی و یکجہتی مارچ کی قیادت کرنے والے سابق سینٹر مشتاق احمد خان کو ساتھیوں سمیت گرفتار کر لیا گیا
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پولیس نے کاروائی کی، سابق سینیٹر مشتاق احمد فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کے لئے ریلی کی قیادت کر رہے تھے اور امریکی سفارتخانے کی جانب جا رہے تھے تاہم پولیس نے انہیں روکا جس پر مظاہرین اور پولیس میں تصادم ہوا،پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے مشتاق احمد سمیت مظاہرین کو گرفتار کر لیا.پولیس نے احتجاج کرنے والے 20 مظاہرین کو گرفتار کیا ہے اس موقع پر مشتاق احمد کا کہنا تھا کہ شہبار شریف بتائیں کیا جبالیہ ،غزہ میں ہونے والے قتل عام پر آواز اٹھانا جرم ہے؟کیا اسرائیل مردہ باد کے نعرے لگانا جرم ہے؟
احتجاجی مظاہرے کے دوران پولیس کی بھاری نفری آبپارہ مارکیٹ روڈ کے دونوں اطراف تعینات تھی،پولیس نے جامع مسجد شہدا سے نماز جمعہ کے بعد احتجاجی مظاہرے کے لیے نکلنے والے جماعت اسلامی کے کارکنوں کو منتشر کردیا گیا ،گرفتار مظاہرین کو قیدیوں کی وین میں منتقل کیا جا رہا ہے۔








