آل پاکستان وکلاء نمائندہ کنونشن کا اسلام آباد وکلاء آڈیٹوریم میں سپریم کورٹ بار کی زیر صدارت کنونشن کا آغاز قومی ترانے سے ساتھ ہوگیا ہے

وکلا کنونشن میں ملک بھر سے وکلا بڑی تعداد میں موجود ہیں،سٹیج پر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر عابد زبیری سمیت دیگر وکلاء راہنما موجود ہیں ،زندہ ہیں وکلا زندہ ہیں۔ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے منعقدہ وکلاء کنونشن کے آغاز پر وکلاء نے نعرے بازی کی ،

سب سے پہلے آرٹیکل 6 چیف الیکشن کمشنر پر لگنا چاہیے،صدر سپریم کورٹ بار
صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن عابد زبیری نے آل پاکستان وکلاء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر عدالتیں اپنے احکامات کو منوا نہیں سکتیں تو گزارش ہے کہ ان کو تالہ لگا دیں ،جو کچھ ہماری بچیوں، بیٹیوں کے ساتھ جو ظلم ہوا میں سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ میں ایک اسلامی ریاست میں رہ رہا ہوں،اس ظلم اور نا انصافی کے لئے آواز اٹھائیں یہ نہ ہو کہ کل آپ کے لئے بھی آواز اٹھانے والا کوئی نہ ہو.سب سے پہلے آرٹیکل 6 چیف الیکشن کمشنر پر لگنا چاہیئے کیونکہ اصل میں انہوں نے الیکشن نہیں ہونے دیا وہ ذمہ داری پوری نہیں کر سکے، صرف باقی 5 لوگوں پہ توہیں عدالت سے کچھ نہیں ہوگا،ملٹری کورٹس کے بارے میں کیس دائر کیا اس کی سماعت نہیں ہو رہی،ہم آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے متعلق بھی کیس دائر کرنے کا اعلان کرتے ہیں

پاکستان میں آئین کی کوئی عملداری نہیں،لطیف کھوسہ
ممتاز قانون دان لطیف کھوسہ نے وکلا کنونشن سے خطاب میں کہا کہ خان صاحب کو سونے نہیں دیتے، ساری رات پروانے اور دن میں مکھیاں ہوتی ہیں،3،3 دن جگایا جاتا ہے مگر پھر بھی شکایت نہیں کی،پاپولر لیڈر عوام کے دل کی دھڑکن ہوتا ہے کیوں مار دیا جاتا ہے، کیوں 77 سال یہ مذاق ہو رہا ملک کے ساتھ،پاکستان میں آئین کی کوئی عملداری نہیں،سپریم کورٹ کے فیصلے کی توہین کی جاتی ہے، میں چیف جسٹس سے کہتا ہوں اسوقت کے وزیراعظم، وزیر قانون، وزیر خزانہ سمیت پانچ لوگوں کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کریں، بیشک چند سیکنڈز کی سزا سنائیں،اسکے بعد کوئی عدالتی فیصلے کی توہین نہیں کریگا ،امریکہ کے تھرڈ کلاس بیوروکریٹ ڈونلڈ لو نے کہا کہ وزیراعظم کو چلتا کرو،وزیراعظم اور وزیر خارجہ کو اندر رکھا ہے، کون سا آفیشل سیکرٹ ایکٹ جسے صدر نے سائن ہی نہیں کیا؟

چیف جسٹس صاحب! جاتے جاتے اہم فیصلے کر جائیں تاریخ آپکو یاد رکھے گی،اعتزاز احسن
ممتازقانوندان اعتزاز احسن نے وکلاء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس صاحب آپ کے دن تھوڑے رہ گئے ہیں، آپ نے ابھی کئی فیصلے دینے ہیں ،خدارا انکو چھوڑنا نہیں ہے،چیف جسٹس صاحب فوجی عدالتوں کے کیس کا فیصلہ کریں،میں کہتا ہوں آپکا وہ فیصلہ روایت بنا دیگا،بے شک فیصلہ ہمارے خلاف کریں مگر کریں ضرور۔قوم کو پتا چلنا چاہیے کون محترم جج جسٹس اے آر کارنیلیس کی پیروی کر رہا ہے اور کون سا جج جسٹس منیر کی میراث لیکر چل رہا ہے۔آج پاکستان کے آئین پر حملے کیے جا رہے ہیں اور عدالتوں کو بے توقیر کیا جا رہا ہے۔فیصلہ دینے کے بعد چیف جسٹس صاحب آپ گھر چلے جائیں اور آرام کریں۔ اپ کو کوئی ہاتھ نہیں لگا سکے گا، چیف الیکشن کمشنر انتخابات نہ کرا کر سہولت کار بنا، وہ آئین شکن ہے،ان سہولت کاروں نے عدالتوں کو بے توقیر کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، سپریم کورٹ کہتی ہے کہ 14 مئی کو الیکشن کروائیں یہ نہیں کرواتے،سپریم کورٹ کہتی ہے کہ 90 دن میں الیکشن کروائیں یہ کہتے ہیں کہ نہیں کروانے۔نازک وقت ہے، آئین پر حملے، عدالتیں بے توقیر ہو رہی ہیں، عدالتیں حکم دیتی ہیں گرفتار نہیں کرنا پھر بھی پکڑ لیا جاتا ہے، سپریم کورٹ کے فیصلوں پر یہ لوگ عمل نہیں ہونے دیتے

میں واحد ایک شخص زندہ رہ گیا ہوں جس نے آئین پاکستان کو بنایا، احمد رضا قصوری
سابق ممبر اسمبلی احمد رضا قصوری نے وکلاء کنونشن سے خطاب میں کہا کہ میں واحد ایک شخص زندہ رہ گیا ہوں جس نے آئین پاکستان کو بنایا ،آج تو ایک دن میں چار چار قانون بن جاتے ہیں لیکن آئین ایک ہی بار بنتا ہے ،میں دنیا کی سیاست میں واحد سیاست دان ہوں جس پر 18 حملے ہوئے ،اس وقت حالات بہت خراب ہیں، افراتفری کا عالم ہے جب اس طرح کے حالات ہوتے ہیں تو قومیں غلام بن جاتی ہیں، مجھے پوری امید ہے کہ ایسے حالات میں بھی کوئی لیڈر ابھرے گا،

پروفیشنل گروپ کے سربراہ حامد خان نے وکلا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ چھوٹی چھوٹی مجبوری چھوٹے چھوٹے مفادات کی خاطر خاموش ہے، بڑے دکھ کی بات ہے چادر چار دیواری کا تقدس پامال ہوا، بچیوں کو پانچ پانچ ماہ سے گرفتار کر کے رکھا ہوا ہے

پاکستان وکلاء کنونشن سے سابق ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "آئین کی بحالی،قانون کی حکمرانی آور عدلیہ کی آزادی کیلئے یہاں اکٹھے ہوئے ہیں .اب اس قوم کی قسمت کے فیصلے بند کمروں میں نہیں ہوں گے.ہم سب نے ملکر پاکستان کے آئین کو بچانا ہے کیونکہ پاکستان کا قیام آئین کی بالادستی سے مشروط ہے۔ بدقسمتی سے پاکستان کو قانون کی حاکمیت سے ہٹا کر فسطائیت کے نظام کی طرف لے جایا جا رہا ہے”

آل پاکستان وکلاء کنونشن سے سابق سیکرٹری سپریم کورٹ بار راجہ جاوید عباس نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج پاکستان کی سرزمین بے آئین ہو چکی ہے عدالتیں بے اختیار ہو چکی ہیں اور سول آرڈر ختم ہو چکا ہے ، اعلی عہدوں بیٹھے ہوئے لوگوں سے گزارش ہے کہ وہ عارضی منصب لیکر بیٹھے ہیں، منصب تو آنا جانا ہے ، اس پاکستان کے ساتھ آپ نے بہت کچھ کر لیا اب خدا کا خوف کریں ،

وکلا رہنماؤں کا کہنا ہے کہ آئین کہتا ہے 90 دن میں الیکشن تو اُسکا مطلب 90 دن ہی ہے ایک دن بھی آگے گیا تو وکلاء دیوار بنیں گے

آل پاکستان لائرز کنونشن سے نائب صدر لاہور ہائیکورٹ بار ربیعہ باجوہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئین روند دیا گیا ہے، سپریم کورٹ بار سے کہتی ہوں کہ باہر نکلنے کا لائحہ عمل دیں، اس نظام سے بغاوت کا اعلان کریں،

چیف جسٹس پاکستان کو کہتا ہوں اس ملک کی بیٹیاں 5 مہینوں سے جیلوں میں قید ہیں نوٹس لیں، بابر اعوان
وکلا کنونشن میں بابر اعوان نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا کہ سیاسی انتقام میں جیلوں میں بند خواتین کے حوالے سے ایکشن لیں،اس سے پہلے ملک کو اتنی بُری حالت میں میں نے کبھی نہیں دیکھا قوم کی بیٹیاں 5 مہینوں سے ضمانت کے لیے بیٹھی ہیں لیکن پتہ نہیں سپریم کورٹ کس چیز کا انتظار کر رہی ہے چیف جسٹس پاکستان کو کہتا ہوں اس ملک کی بیٹیاں 5 مہینوں سے جیلوں میں قید ہیں نوٹس لیں، ملک کو دلدل سے نکالنے کا واحد راستہ آئین کی پیروی میں ہے، آئین کہتا ہے 90 دن کے اندر انتخابات کرائے جائیں،

وکلا تحریک کا آغاز پشاور سے ہوگا

شیخ احسن الدین ایڈووکیٹ نے وکلا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری معیشت کے علاوہ مقننہ میں مداخلت کی جا رہی ہے، سیاسی سسٹم پوری طرح متاثر ہو چکا ہے،ہمیں جو کام کرنا ہے اس میں ہمارا نمبر ون آئین کو ختم کرنے یا کوشش کرنیوالوں کے خلاف اقدام ہونا چاہئے،

Shares: