مزید دیکھیں

مقبول

ٹڈاپ کرپشن اسکینڈل ،یوسف رضا گیلانی بری

کراچی: کراچی کی وفاقی اینٹی کرپشن عدالت نے سابق...

امریکی صدر کے بیان کے بعد جادو ٹونے زمین بوس ہوگئے، گورنر سندھ

گورنرسندھ کامران خان ٹیسوری نے کہا ہے کہ آج...

108 سالہ خاتون کا منفردعالمی ریکارڈ

ٹوکیو: جاپان سے تعلق رکھنے والی ایک 108 سالہ...

عائشہ ٹاکیہ کے شوہر کیخلاف مقدمہ درج،اداکارہ کا شدید ردعمل

ممبئی: بالی ووڈ کی سابق اداکارہ عائشہ ٹاکیہ کے...

ڈونلڈ ٹرمپ کا سعودی عرب کے دورے کا اعلان

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ...

عدالت کو آئینی حدود دیکھنا ہوگی،نیب ترامیم کیخلاف درخواست پر عدالت کے ریمارکس

سپریم کورٹ ،نیب ترامیم کیخلاف عمران خان کی درخواست پر سماعت ہوئی

وفاقی حکومت کے وکیل مخدوم علی خان نے دلائل دیئے،مخدوم علی خان کی جانب سے اسلامی اسکالرز اور امریکن میگزین کے آرٹیکلزکی مثالیں پیش کی گئیں، وکیل وفاقی حکومت نے کہا کہ قانون کی حدود میں رہ کر عدالت معاملے کو دیکھے،شیڈول 4 میں سب چیزیں واضح ہیں، کسی کی پسند یا ناپسند کی بنیاد پر چیزیں طے نہیں کی جا سکتیں،یہ پارلیمنٹ کا استحقاق ہے کہ قانون سازی کرے، نیب ترامیم کیس گزشتہ سال جولائی میں شروع ہوا اس کیس کو ختم ہونے میں وقت لگے گا،

جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اگر کچھ غیر قانونی ہورہا ہو تو وہاں مداخلت کی جا سکتی ہے،وکیل مخدوم علی خان نے کہا کہ اگر کچھ غیر قانونی ہے تو یہ درخواست گزار نے ثابت کرنا ہے، چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عدالت کو آئینی حدود دیکھنا ہوگی،نیب ترامیم کیخلاف درخواست کی سماعت 17 جنوری تک ملتوی کر دی گئی

اس سے تو یہ ثابت ہوا کہ پلی بارگین کے بعد بھی ملزم کا اعتراف جرم تصور نہیں ہو گا،چیف جسٹس

، 25 کروڑ آبادی میں سے عمران خان ہی نیب ترامیم سے متاثر کیوں ہوئے؟

واضح رہے کہ عمران خان نے موجودہ حکومت کی جانب سے نیب ترامیم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے ،عدالت عظمیٰ میں دائر درخواست میں عمران خان نے استدعا کی تھی کہ سیکشن 14،15، 21، 23 میں ترامیم بھی آئین کے منافی ہیں۔ نیب قانون میں یہ ترامیم آئین کے آرٹیکل 9، 14، 19A, 24, 25 کے بنیادی حقوق کے برعکس ہیں، نیب قانون میں کی گئی ان تمام ترامیم کو کالعدم قرار دیا جائے۔

ممتاز حیدر
ممتاز حیدرhttp://www.baaghitv.com
ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں Follow @MumtaazAwan