قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے استحقاق میں ممبر قومی اسمبلی سبین غوری کا کہنا ہے کہ مجھ پر پولیس اہلکار نے تشدد کیا، گاڑی سے گرنے سے زخمی ہوگئی تھی، مجھے باوردی پولیس والوں نے گالیاں دیں، پولیس والوں نے موقع پر موجود افراد کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔

محمد افضل کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی استحقاق کے اجلاس میں رکن قومی اسمبلی سبین غوری سے اسلام آباد پولیس کے سب انسپکٹر کی بدتمیزی کا معاملہ زیر غور آیا،ایم این اے سبین غوری نے کہا کہ ایس ایس پی مصطفیٰ تنویر موقع پر آئے مجھے اسپتال لے کر گئے، ان پولیس اہلکاروں کے گھر والوں کا مجھے احساس ہے، جن اہلکاروں نے مجھ سے بد تمیزی کی وہ مجھ سےمعافی مانگیں تو معاف کر دوں گی،ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) اسلام آباد نے کہا کہ بدتمیری کرنے والے سب انسپکٹر کی عہدے سے تنزلی کی گئی، اسلام آباد پولیس ممبر قومی اسمبلی سے معدزت کرتی ہے۔

ایم این اے شگفتہ جمانی نے کہا کہ معذرت قبول کرنے کا معاملہ کمیٹی کے پاس چھوڑیں، اسلام آباد پولیس والے چیک پوسٹ پر روک کر نام پوچھتے ہیں، اسلام آباد پولیس والے اپنی زبان پر کنٹرول کریں، خواتین پر ہاتھ اٹھاتے ہیں، روڈ پر کھڑی خواتین کو مارنے کی ویڈیو میرے پاس ہیں، اگر کوئی مظاہرہ ہو اور ہم پارلیمنٹ لاجز آناچاہیں تو یہ ہمیں چھوڑتے نہیں، جنھوں نے بدتمیزی کی انھیں مثال بنانا چاہیے۔نعیمہ کشور نے کہا کہ ایم این اے کو ناکے پر روک کر ٹارگٹ کیا جاتا ہے، خاتون کو ٹارگٹ کیا جاتا ہے۔

ڈی آئی جی نے کہا کہ پہلے اسلام آبادمیں 17 ناکے تھےجہاں سے شکایت آتی تھی، اب 6 ناکے رہ گئے ہیں، جن پولیس اہلکاروں کے خلاف شکایت تھی انھیں ناکے سے ہٹایا گیا، اب ناکوں پر نئے بھرتی شدہ اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے، اب ناکوں پر کیمرے ہیں، ناکے پر لڑکوں کو باڈی کیمرے دیے گئے ہیں، خواتین کی سہولت کیلئے آن لائن پولیس اسٹیشن متعارف کروایا ہے، جو کمیٹی حکم کرے گی اس پر عمل کریں گے۔ایم این اے اظہر قیوم نے کہا کہ مجھے ایک دفعہ ناکے پر اتار کر پولیس اہلکار نے 20 منٹ روکا، مجھے اہلکار نے کہا کہ آپ پر ایف آئی آر کاٹ دوں گا، اہلکار نے مجھے کہا کہ گاڑی سے اترو گے یا میڈیا کو بلاؤں، میں نے کہا کہ میں نے کیا کیا ہے، ایف آئی آر کیوں کرو گے، میں نے ایس پی پولیس سے رابطہ کیا جس نے کہا ایس ایچ او آ رہا ہے، ایس ایچ او نے آکر کہا کہ انھیں جانے دو یہ ایم این اے ہیں، پولیس اہلکار نےکہا کہ نہیں، آپ اسےجانے دیں گے، آپ اس پر ایف ائی آر کاٹیں، ایس ایچ او نے جان چھڑانے کیلئے پولیس اہلکار کو کہا کہ میں تھانے لے جا کر ایف آئی آر کاٹتا ہوں، اہلکار نے کہا کہ میں آپ کے پیچھے بائیک پر آؤں گا کیونکہ آپ اسے چھوڑ دیں گے۔اظہر قیوم نے کہا کہ ابھی چند روز قبل میں روات سے آرہا تھا تو وہ پولیس اہلکار وہاں ناکے پر تھا، میری گاڑی دیکھ کر وہ گاڑی کے سامنے آگیا، اہلکار اپنے ساتھی اہلکار کو کہتا ہے کہ یہ ایم این اے ہیں اور میرے دوست ہیں، میرے خیال میں وہ اہلکار نارمل نہیں ہے۔

حکام اسلام آباد پولیس نے کہا کہ اگر اس پولیس اہلکار کا نام موجود ہے یا آپ کو اس کا علم ہے تو ہمیں تفصیلات دیں، میں نے ایس ایچ او کو کہا ہے کہ اس اہلکار کی نشاندہی کریں تاکہ اسے ہٹائیں۔طارق فضل چوہدری نے کہا کہ یہ ذہنی مریض لوگ ہیں، اس طرح کے لوگوں کے بارے میں ہدایت ہوتی ہے کہ انھیں پبلک ڈیلنگ پر نہ لگایا جائے، اس طرح کے اہلکاروں کو وردی سینے اور بوٹ پالش کرنے پر لگا دیا جائے۔ایم اے سبین غوری نے کہا کہ اہلکار کافی بار آکر مجھ سے معافی مانگ چکا ہے، وہ 10ماہ سے معطل ہے، سزا بھی کاٹ چکا ہے، محمد افضل بولے سب انسپکٹر کے خلاف ایکشن لیا ہے، اب سبین غوری معاف کرنا چاہتی ہیں تو کمیٹی اسے تسلیم کر لے۔

Shares: